وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ تین ججز نے سپریم کورٹ کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ عدالتی فیصلوں پر ججز کے خاندانوں کا اثرانداز ہونا قابل مذمت ہے۔
اپنے ویڈیو پیغام میں عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ آج صبح سے سوشل میڈیا پر جو آڈیو لیک سامنے آئی ہے اسکی باتیں افسوسناک ہیں۔ چند ماہ سے یہ تاثر عام تھا کہ مخصوص ججز اور ان کی فیملیز تحریک انصاف کو سپورٹ کر رہے ہیں۔
‘آڈیو کے مطابق چیف جسٹس صاحب کی ساس پی ٹی آئی کے جلسہ میں موجود تھیں۔ انہوں نے جلسہ کا احوال چیف جسٹس کو بتایا اور ایک اور جج سے بھی رابطہ کیا۔ عدالتی فیصلوں پر فیملیز کا اثرانداز ہونا قابل مذمت ہے۔’
عطااللہ تارڑ کے مطابق تریسٹھ اے کی تشریح سے اب تک جتنے بھی عدالتی معاملات ہوئے اس سے ایک سیاسی جماعت کو فائدہ پہنچا ہے۔ فل کورٹ بنانے کی درخواست کی جاتی ہے تو چیف جسٹس اس سے گریزاں دکھائی دیتے ہیں۔
‘آڈیو سے یہ تاثرابھرتا ہے کہ۔مخصوص جج صاحبان جلد الیکشن کرا کے عمران خان کو اقتدار تک لے جانا چاہتے ہیں۔ آئین کے مطابق پارلیمنٹ بالادست ادارہ ہے قانون سازی پر سوالات نہیں اٹھا جا سکتے۔’
عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ عدالت تقسیم ہو چکی ہے اور تین ججز نے سپریم کورٹ کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔ ‘سوال یہ ہے کہ آڈیو کی تحقیقات کون کرے گا۔ ججز کے خلاف ریفرنس دائر ہوئے لیکن چیف جسٹس اس کی سماعت نہیں کر رہے۔’