سوات: کبل میں سی ٹی ڈی پولیس اسٹیشن میں 2 دھماکوں میں 17 شہید 70 زخمی

پیر 24 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سوات میں سی ٹی ڈی اسٹیشن میں دھماکوں کے بعد گزشتہ رات سے تاحال سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ ریسکیو1122 نے گزشتہ شب کم وبیش 70 زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا۔ ریسکیو ترجمان ریسکیو 1122 سوات شیر دل خان نے وی نیوز کو بتایا کہ جائے وقوعہ سے 17 لاشوں کو بھی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ دھماکوں کے بعد آگ لگنے سے کچھ افراد جھلس گئے تھے، شدید جھلسے ہوئے زخمیوں کو پشاور برن سنٹر منتقل کیا گیا ہے۔


وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے 2 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی

وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔ وزیراعلیٰ کی ہدایت پر چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نے 2 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی۔ کمیٹی سیکرٹری داخلہ اور ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ پر مشتمل ہے۔ کمیٹی کم سے کم ممکنہ وقت میں واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کرے گی۔

واقعے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائےگی۔ نگران وزیراعلیٰ نے دھماکے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی افسوس اور صدمے کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ شہداء کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔


شہید اہلکاروں کی نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد جسد خاکی آبائی علاقوں کو روانہ:

شہید اہلکاروں کے نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد جسد خاکی آبائی علاقوں کو روانہ کر دیئے گئے ہیں۔ شہدا کا تعلق ملاکنڈ، بونیر، شانگلہ، چترال، مردان اور اندرون سوات کے مختلف علاقوں سے ہے۔ جائے وقوعہ سے ملبہ ہٹانے کا عمل جاری ہے۔ جس میں 100 سے زائد اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔ ملبہ کلیئر کرنے تک آپریشن جاری رہیگا۔

آئی جی پولیس خیبر پختونخوا اختر حیات گنڈاپور کاجائے وقوعہ کا دورہ:

آئی جی پولیس خیبر پختونخوا اختر حیات گنڈاپور سوات پہنچ گئے اور کبل میں جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور صورت حال پر بریفنگ لی۔ اختر حیات نے بتایا دھماکوں میں 9 پولیس اہلکار شہید ہوئے جن کی نماز جنازہ پولیس لائن میں ادا کر دی گئی ہے، سوات پولیس کے مطابق دھماکوں میں 5مشکوک افراد بھی ہلاک ہوئے جن کی ابھی تک شناخت ہونا باقی ہے۔


دہشت گردی کے ناسور کو جلد جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے: وزیر داخلہ

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان نے کبل میں سی ٹی ڈی تھانہ میں دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذ مت کی ہے، انہوں نے قیمتی جانی نقصان پر اظہار افسوس اورشہداء کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی کیا اور ان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک و قوم کی حفاظت کے لیے شہداء کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ دہشت گردی کے اس ناسور کو جلد جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔


ڈی پی او سوات شفیع اللہ گنڈاپور نے گزشتہ شب وی نیوز کو بتایا تھا کہ دھماکوں کے نتیجے میں 3 منزلہ عمارت مکمل طور پر منہدم ہو چکی ہے اور دھماکوں کے فوری بعد پولیس کی بھاری نفری اور ریسکیو ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔

دھماکے کے بعد علاقے کی بجلی بند ہوگئی تھی جب کہ اسپتالوں میں فوری طور پر ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی۔

ڈی پی او کا کہنا تھا کہ دھماکے سے تھانے کی عمارت کو نقصان پہنچا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ دھماکے کی نوعیت معلوم کی جا رہی ہے۔

ڈی پی او سوات نے سی ٹی ڈی اسٹیشن دھماکوں میں دہشتگردی کے عنصر کو مسترد کردیا تھا۔ جائے وقوع کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا تھا کہ واقعہ کمپاؤنڈ میں رکھے گئے بارودی مواد کے پھٹنے سے ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ یہ سی ٹی ڈی کا اولڈ کمپاونڈ ہے جس میں ایک کمرے میں مختلف کارروائیوں کے دوران برآمد بارودی مواد رکھے گئے تھے اور ابھی تک کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دھماکے اسی مواد کے پھٹنے سے ہوئے ہیں۔

سی ٹی ڈی، بم ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی یو) اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوع کا تفیصلی جائزہ لیا جس میں انہیں بیرونی یا خودکش حملے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

دھماکوں سے اسٹیشن کی عمارت گر گئی جس سے وہاں موجود افراد ملبے تلے دب گئے۔ سوات پولیس نے بتایا کہ بھاری مشینری سے ریسکیو کا عمل جاری ہے۔

دہشت گردی کی لعنت ختم کیے بغیر چین سے نہیں بیٹھیں گے، وزیراعظم

دریں اثنا وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے سی ٹی ڈی تھانے پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ حکومت دہشت گردی کی لعنت کو ختم کیے بغیر چین سے نہیں بیٹھے گی۔

اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں کی شہادت پر قوم شدید غمزدہ ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری پولیس دہشت گردی کے خلاف دفاع کی پہلی لائن ہے۔ انہوں نے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار بھی کیا۔

حکومت شہدا کے لواحقین کو تنہا نہیں چھوڑے گی، نگراں وزیر اعلیٰ

دریں اثنا سوات میں سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکے پر  نگراں وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمد اعظم خان نے شدید مذمت کرتے ہوئے حملے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کے لیے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام کو فوری طور امدادی کارروائیاں کرنے اور زخمیوں کو بروقت طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

وزیر اعلی نے دھماکے میں شہید ہونے والوں کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کرتے ہوئے شہدا کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔

واقعے کو  قابل مذمت اور سفاکانہ اقدام قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبرپختونخوا پولیس نے لازوال قربانیاں دی ہیں جو رائیگاں نہیں جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت شہدا کے لواحقین کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ انہوں نے زخمیوں کی صحت یابی کے لیے بھی دعا کی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp