چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ان کی جماعت کی کسی سے پس پردہ کوئی بات نہیں چل رہی ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری بات چیت شروع ہوئی تھی لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا ، پس پردہ کوئی بات چیت نہیں چل رہی۔
یہ بھی پڑھیں:سیاسی قوتیں کمزور ہیں اس لیے اسٹیبلشمنٹ سر پہ سوار ہے، بیرسٹر گوہر
انہوں نے کہا کہ سیاسی مذاکرات حکومت کی وجہ سے ناکام ہوئے، اگر مذاکرات میں پیشرفت ہوتی تو اچھا ہوتا، کیوں کہ سیاسی مسئلے کا سیاسی حل ہی نکلنا چاہیے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پارٹی رہنماؤں اور وکلا کو عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی، ہم نے عمران خان سے ملاقات کے لیے بارہا اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تاہم اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی رہائی نہ ہونے پر کارکن ہم سے ناراض ہیں، بیرسٹر گوہر
واضح رہے کہ گزشتہ سال پاکستان تحریک انصاف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوا تھا، دونوں مذاکراتی کمیٹیوں کے درمیان کئی ملاقاتیں ہوئی تاہم کوئی نتیجہ نہ اخد سکا۔
پی ٹی آئی نے رواں سال جنوری کے آخری ہفتے میں حکومت کے ساتھ مذاکرات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن تشکیل نہیں دیا جاتا بات چیت آگے نہیں بڑھ سکتی، اس کے بعد حکومت کی جانب سے مذاکرات ختم کردیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:ملاقات چیف جسٹس کی درخواست پر کی، انہیں بتایا کہ آپ کے حکم پر کوئی عملدرآمد نہیں ہوتا، بیرسٹر گوہر
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اور چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے جنرل عاصم منیر سے ملاقات کی تھی جس سے ممکنہ سیاسی بات چیت کے حوالے سے قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں۔
حکومتی اور سیکورٹی ذرائع کا اصرار تھا کہ یہ ایک غیر طے شدہ میٹنگ تھی جس میں صرف اور صرف سیکیورٹی امور پر توجہ دی گئی۔