’اذان کے وقت فوڈ ڈیلیوری کی لیکن کسی نے افطار کا نہ پوچھا‘

ہفتہ 8 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

رمضان المبارک رحمت، مغفرت اور جہنم سے نجات کا مہینہ ہے۔ اس مہینے میں نیکیوں کا ثواب کئی گنا بڑھا دیا جاتا ہے اور ہمیں اپنی عبادات کے ساتھ دوسروں کی مدد کرنے کی بھی ترغیب دی جاتی ہے۔ رمضان المبار ک میں روزے داروں کے لیے سحری اور افطاری کا بندوبست کرنا ایک بڑی نیکی ہے۔ افطارکے وقت محنت کش طبقے کو خاص طور پر شامل کرنا چاہیے تاکہ وہ بھی روزہ افطار کر سکیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ افطار کا وقت ہے اور ایک فوڈ رائیڈر کھانا ڈیلور کرنے کسی کے گھر کے باہر کھڑا ہے ، اسی اثنا میں مغرب کی اذان ہوجاتی ہے اور افطار کے لیے کچھ نہ ہونے کے باعث وہ ڈیوٹی سرانجام دیتے ہوئے پانی سے ہی روزہ افطار کر رہاہے۔ ویڈیو وائرل ہوئی تو صارفین نے خوب تبصرے کیے اور عوام سے اپیل کی کہ افطار کے وقت ان محنت کشوں کو کھانے کے لیے ضرور پوچھ لیا کریں ۔ ایک صارف نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ’جب کوئی رائیڈر آپ تک آپ کا کھانا پہنچائے تو اس سے افطار کا پوچھ لیں،ہوسکتا ہے وہ رزق کمانے کی محنت میں روزہ تک نا کھول سکا ہو۔ ‘


ایک اور صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ــ’میں 10 سال اسلام آباد میں رائیڈر رہا ہوں کئ بار ایسا ہوا اذان کے ٹائم پر ڈیلیوری دی لیکن کسی نے افطار کا نہیں پوچھا۔‘


جہاں صارفین نے انسانی ہمدری اور احساس کا پیغام دیا وہیں کچھ صارفین کو لگا کہ شاید یہ ویڈیو رمضان کی نہیں ہے کیونکہ ویڈیو میں روشنی ہے اور افطار کا وقت نہیں لگ رہا۔ ایک صارف نے لکھا’دن کھڑا ہوا ہے اور روزہ افطار کر دیتے ہیں یہ کیا عجیب تماشا لگایا ہوا ہے؟‘


ایک اور صارف جو پیشے سے فوڈ رائیڈر رہ چکے ہیں نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا ’میں یہ کام دو ایک سال تک کر چکا ہوںاکثر کوشش ہوتی کہ اذان سے پہلے ڈیلیور کر لوں اور کسی نزدیکی مسجد میں جا کے افطار کر لوں ،میں شہر دور دیہات سے آتا تھا اور کوشش یہی ہوتی تھی کہ ایسی مسجد ملے جہاں کھانا مل جائے اور میں سحری کے وقت گھر پہنچتا تھا اور کھانا کھاتا تھا۔‘


سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ ہمیں انسانیت کے ناطے ہمدردی اور خدمت کے جذبے سے سر شار ہونا چاہیے اور نہ صرف رمضان المبارک بلکہ اس کے علاوہ بھی اپنے آس پاس سفید پوش لوگوں کی مدد کرنی چاہیے ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp