چیمپیئنز ٹرافی 2025 کے فائنل میچ کے لیے پچ وہی ہوگی جو 23 فروری کو بھارت اور پاکستان کے درمیان گروپ اے لیگ میچ کے لیے استعمال کی گئی تھی۔ یہ پچ سست اور تھوڑی کم رفتار والی ہوگی، جو اسپنرز کو خاص مدد فراہم کرے گی اور اس کا فائدہ بھارتی ٹیم کو پہنچے گا۔
پاک بھارت ٹاکرے میں پاکستان نے بیٹنگ کا انتخاب کیا اور بھارتی باؤلرز کے دباؤ میں آ گئے، جہاں اسپنرز کلدیپ یادیو، اکسر پٹیل اور رویندرا جدیجا نے 5 وکٹیں اپنے نام کیں۔ اس وقت تک ورون چکرورتی کا کردار سامنے نہیں آیا تھا۔ دبئی کی پچیں عموماً باؤلرز کے لیے بیٹسمینوں کے مقابلے میں زیادہ مددگار ثابت ہوئی ہیں۔
مزید پڑھیں: روہت شرما کا مستقبل کیا ہوگا؟ چیمپیئنز ٹرافی کا فائنل اہمیت اختیار کرگیا
اب تک دبئی میں کھیلے گئے 4 میچز میں اوسط اسکور 246 رہا ہے، جب کہ آسٹریلیا کا 264، جو انہوں نے بھارت کے خلاف سیمی فائنل میں بنایا، سب سے بڑا پہلی اننگز کا اسکور تھا۔ بھارت نے یہ ہدف 49ویں اوور میں 6 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان میں کھیلے گئے 10 میچز میں اوسط اسکور 295 رہا ہے۔
چکرورتی کی شاندار فارم اور جدیجا، کلدیپ اور اکسر کے ساتھ اسپن اٹیک کے مکمل ہونے کے ساتھ، بھارتی ٹیم کو اتوار کے روز نیوزی لینڈ کے خلاف فائنل میں جانے کے لیے پراعتماد ہے۔ بھارت دراصل واحد ٹیم ہے جس نے تمام 4 مخالف ٹیموں کو آؤٹ کلاس کیا ہے۔
مزید پڑھیں: چیمپیئنز ٹرافی 2025 کا فائنل کے لیے میچ آفیشلز کا اعلان
دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں کل 10 پچیں ہیں، جنہیں آسٹریلوی کیوریٹر میتھیو سینڈری نے منظم کیا ہے۔ یہ سب ایک دوسرے سے زیادہ مختلف نہیں ہیں، سبھی سست نوعیت کی ہیں اور اسپنرز کو واضح مدد فراہم کرتی ہیں۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے اب تک چیمپیئنز ٹرافی میں 4 مختلف پچوں کا استعمال کیا ہے، اور فائنل کے لیے ان میں سے ایک جو مرکز میں واقع ہے، دوبارہ استعمال کی جا رہی ہے۔ چونکہ آخری میچ 2 ہفتے پہلے کھیلا گیا تھا، اس لیے پچ کو آرام کرنے کا پورا وقت مل چکا ہے۔