سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے منکی پاکس سے ممکنہ بچاؤ کے لیے ایئرپورٹس پر احتیاطی تدابیر اور حفاظتی اقدامات اٹھا لیے گئے ہیں۔
سول ایوی ایشن کے مطابق تمام بین الاقوامی ایئرپورٹس پر موجود مینیجرز منکی پاکس سے بچاؤ اور روک تھام کے لیے باقاعدگی سے دیگر ایجنسیز کے ساتھ رابطے کررہے ہیں۔
سول ایوی ایشن کی دی گئی احتیاطی تدابیر کے مطابق کسی فلائٹ پر مشتبہ کیس کی صورت میں مسافر ایئرپورٹ سے باہر جانے کے لئے معمول کے راستے استعمال نہیں کرے گا۔
ایئرلائن مسافر کی امیگریشن احتیاطی تدابیر کے ساتھ کرائے گی جس میں دستانے اور ماسک پہننا لازمی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: منکی پاکس کیا ہے؟علامات اور بچاؤ کا طریقہ کیا ہے؟
منکی پاکس کا کوئی کیس سامنے آنے کی صورت میں بارڈر ہیلتھ سروسز(بی ایچ ایس) اور ایئرلائن سٹاف (سی اے اے) ایمبولینس میں مریض کو ہسپتال منتقل کریں گے۔
مشتبہ یا کنفرم کیسز زیادہ ہونے کی صورت میں ایئرلائن مریضوں کو کوارنٹائن فسلٹی منتقل کرنے کی ذمہ دار ہوگی جب کہ بی ایچ ایس تعاون فراہم کرے گی۔
فلائٹ پر ’ڈی پورٹیز‘ ہونے کی صورت میں ایئرلائین (بی ایچ ایس) کو اپنے اسٹیشن مینیجر کے ذریعے لینڈنگ سے 3 گھنٹے پہلے آگاہ کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے: کانگو وائرس نے بھی سر اٹھا لیا، بلوچستان میں 2 میں سے 1مریض کا انتقال
مشتبہ یا کنفرم کیسز کو جہاز کے پچھلے حصے میں منتقل کیا جائے گا جہاں وہ ایک سیٹ کے وقفے سے بیٹھایا جائے گا جب کہ بیگیج ہینڈلرز جہاز سے اترنے والے سامان کو فیومیگیشن کے ذریعے ڈس انفیکٹ کریں گے۔
احتیاطی تدابیر کےتحت لگیج ایریا، میڈیکل انسپیکشن ایریا، ایف آئی اے کاؤنٹرز، کوریڈورز، ایسکلیٹرز اور تمام متصل ایریا بشمول ٹوائلٹس پر جراثیم کش سپرے بھی کیا جا رہا ہے۔
بارڈر ہیلتھ سروسز (بی ایچ ایس) ایئرپورٹس پر پہلے سے موجود ہیں جنہیں جلد کارگو ایریا میں جگہ فراہم کر دی جائے گی۔
اس کے علاوہ دستانے اور ماسک کی پابندی ضروری قرار دے دی گئی ہے۔
سول ایوی ایشن کے مطابق بی ایچ ایس اور سی اے اے اسٹاف لفٹس اور ہینڈ ریلز کی ڈس انفیکشن کو یقینی بنارہے ہیں جب کہ سی اے اے ایئرکرافٹ ویسٹ کو پہلے سے طے شدہ ایس او پیز کے تحت ٹھکانے لگائے جانے کی کڑی نگرانی کررہی ہے۔














