طالبان حکومت ٹی ٹی پی کو معاونت فراہم کررہی ہے، پاکستانی مندوب کا سلامتی کونسل میں خطاب

منگل 11 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان نے سلامتی کونسل کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور افغان طالبان کی جانب سے ان کو ملنے والی معاونت سے خبردار کردیا ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے سلامتی کونسل میں خطاب کرکے کہا کہ پاکستان کے پاس ایسے ثبوت موجود ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ طالبان حکومت ٹی ٹی پی کو معاونت فراہم کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیے: طالبان حکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ شراکت داروں سے مشاورت کے بعد کیا جائیگا، پاکستان

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جتنے حملے ہوئے اس کا اسلحہ طالبان کے پاس ہے، پاکستان نے کئی بار معاملہ افغان طالبان کے ساتھ اٹھایا مگر کوئی بہتری نہیں آئی۔

منیر اکرم نے کہا کہ 6 ہزار جنگجوؤں پر مشتمل ٹی ٹی پی افغانستان میں سرگرم ایک بڑی تنظیم ہے، ٹی ٹی پی کی زیرسرپرستی کئی دوسری دہشتگرد تنظیمں کام کررہی ہیں، القاعدہ، کالعدم بی ایل اے اور مجید بریگیڈ جیسی تنظیمیں بھی افغانستان میں موجود ہیں اور پاکستان اور خطے کی سلامتی کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: افغان حکومت کالعدم ٹی ٹی پی کے لیے ٹھوس حکمت عملی بنائے، دوعملی نہیں چلے گی: وزیراعظم شہبازشریف

افغانستان کی عبوری طالبان حکومت پر تنقید کرتے ہوئے پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ دہشتگردانہ حملوں میں سینکڑوں جانیں ضائع ہوگئی ہیں لیکن شواہد کے باوجود افغان طالبان ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی۔

واضح رہے کہ پاکستان نے اس سے قبل بھی اقوام متحدہ کو متنبہ کیا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) جو افغانستان میں سرگرم سب سے بڑا ’دہشتگرد گروپ‘ ہے، علاقائی اور عالمی دہشتگردی کے ایجنڈے کے ساتھ القاعدہ کے متبادل کے طور پر جگہ لے سکتا ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عثمان جدون نے سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغانستان کے اندر اور باہر دہشتگردی ملک، خطے اور دنیا کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp