سی ڈی اے کا اسلام آباد سے الرجی پیدا کرنے والے درختوں کو اکھاڑنے کا فیصلہ

منگل 11 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے اسلام آباد میں الرجی پیدا کرنے والے شہتوت کے درختوں کو ختم کرنے اور ان کی جگہ مقامی پودوں کی اقسام لانے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔

اس اقدام کا مقصد خاص طور پر بہار کے موسم کے دوران رہائشیوں کو متاثر کرنے والے پولن سے متعلق صحت کے مسائل کو کم کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں دمہ اور سانس کے مریضوں کے لیے انتباہ، مارچ کے دوسرے اور تیسرے ہفتے پولن انتہا پر ہوگی

یہ فیصلہ چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت ایک اجلاس میں کیا گیا جس میں ماحولیاتی ماہرین اور سینیئر حکام نے شرکت کی۔

ماہرین نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کاغذی شہتوت کے درختوں سے نکلنے والا پولن شہر میں موسمی الرجی کی ایک بڑی وجہ ہے جس کی وجہ سے ان کی جگہ زیادہ موزوں درختوں کو لانا ضروری ہے۔

اس منصوبے کے تحت شکرپڑیاں سے قریباً 10 ہزار کاغذی شہتوت کے درختوں کو ہٹایا جائے گا اور ان کی جگہ 50 ہزار نئے درخت لگائے جائیں گے۔

مزید برآں سڑکوں کے کنارے اور نکاسی آب کے علاقوں سے قریباً ایک ہزار درختوں کو صاف کیا جائے گا اور وہاں 80 ہزار درخت لگائے جائیں گے۔

اسلام آباد کے دیگر سیکٹرز میں بھی 10 ہزار کاغذی شہتوت کے درختوں کی جگہ 50 ہزار دیسی پودے لگائے جائیں گے۔

عہدیداروں نے آپریشن کی نگرانی کی اہمیت پر زور دیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ شہر کی ہریالی کو برقرار رکھتے ہوئے صرف ٹارگٹڈ درختوں کو ہٹایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں سپریم کورٹ از خود نوٹس: سی ڈی اے کو شہتوت کے درخت کاٹنے کی اجازت مل گئی

سی ڈی اے نے اس سے قبل بھی اسی طرح کے اقدامات کی کوشش کی ہے لیکن یہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر کی جانے والی پہلی کوشش ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp