خواتین کی صورتحال پر دنیا کا سب سے بڑا اجتماع، صنفی عدم مساوات پر تشویش

منگل 11 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خواتین کی صورتحال پر اقوام متحدہ کے کمیشن کا 69 واں اجلاس نیویارک میں شروع ہو گیا ہے جس کے افتتاحی روز مقررین کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کو خطرہ لاحق ہے جن کے فروغ و تحفظ اور صنفی مساوات قائم کرنے کی ضرورت پہلے سے کہیں بڑھ گئی ہے۔

دنیا میں پدر شاہی کا زہریلا پن واضح دکھائی دیتا ہے، یواین جنرل سیکریٹری

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے اجلاس کے افتتاحی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا میں پدر شاہی کا زہریلا پن واضح دکھائی دیتا ہے جبکہ خواتین کے حقوق پر قدغن ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غیر ملکی خاتون سیاح کا گینگ ریپ: بھارت خواتین کے لیے غیرمحفوظ ملک بن گیا

انہوں نے کہا کہ  خواتین سے نفرت کرنے والے طاقت پکڑ رہے ہیں اور آن لائن دنیا میں انہیں کو نفرت انگیز بیانیے کے ذریعے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان حالات میں ‘مستقبل کے معاہدے’ جیسے اقدامات اٹھانا ضروری ہیں جس میں خواتین کے حقوق یقینی بنانے اور صنفی مساوات قائم کرنے کے وعدے کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم پر سرمایہ کاری، خواتین اور لڑکیوں کے خلاف تشددد کو روکنے، خواتین کے اداروں اور حقوق کے محافظوں کو مدد دینے، ٹیکنالوجی میں خواتین کے قائدانہ کردار کی حوصلہ افزائی اور سیاست سے امن کاری تک تمام شعبوں میں ان کی مکمل شرکت یقینی بنانے کی کوششیں تبدیلی لانے میں مدد دے سکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خواتین کے عالمی دن پر ملک کے مختلف شہروں میں تقریبات، ریلیاں، مردوں کی بھی شرکت

ان کا کہنا تھا کہ خواتین کے حقوق کو درپیش خطرات کے ہوتے ہوئے سبھی کو بیجنگ اعلامیے پر عملدرآمد اور دنیا کی ہر خاتون اور لڑکی کے لیے حقوق، مساوات اور بااختیاری کو حقیقت بنانے کا نیا عہد کرنا ہو گا۔

جدوجہد جاری رکھنے کا عزم

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خواتین (یو این ویمن) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سیما بحوث نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خواتین سے نفرت تقویت پا رہی ہے جبکہ دنیا بھر میں جاری بہت سے بحرانوں اور تنازعات سے خواتین اور لڑکیاں ہی سب سے زیادہ متاثر ہو رہی ہیں۔ اگرچہ خواتین کے حقوق کے فروغ و تحفظ کے ضمن میں بہت سی پیش رفت بھی ہوئی ہے لیکن ابھی اس سمت میں بہت سا کام باقی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خواتین کا عالمی دن: وزیراعظم نے گھریلو صنعت سے منسلک کاروباری خواتین کو خوشخبری سنادی

انہوں نے کہا کہ خواتین اور لڑکیوں کے لیے حالات کو بہتر بنانے کی غرض سے ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنا، غربت کے خاتمے پر سرمایہ کاری اور خواتین کے خلاف تشدد کے سلسلے کو ختم کرنے کے قوانین مضبوط بنانا بہت ضروری ہے۔

سیما بحوث نے اہم فیصلہ سازی اور قیام امن کے کام میں خواتین کی شرکت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خواتین اور لڑکیاں مشکلات سے خوفزدہ نہیں ہیں اور اپنی جدوجہد جاری رکھیں گی۔

فیصلہ کن موڑ

اس موقع پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر فائلیمن یانگ نے خواتین کے حقوق اور صنفی مساوات کے لیے اب تک حاصل ہونے والی کامیابیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے مستقبل کے مسائل سے خبردار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ بیجنگ اعلامیے کی منظوری کے بعد تعلیم حاصل کرنے والی لڑکیوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، تاہم صنفی مساوات کے حصول کی راہ میں اب بھی منظم رکاوٹیں حائل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد پولیس میں خواتین کا کردار مردوں سے کم نہیں، آئی جی اسلام آباد کا عالمی یوم خواتین پر پیغام

ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے جو مسائل درپیش ہیں ان پر قابو پانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر مزید سیاسی اقدامات اور وسائل کی ضرورت ہے۔ کام کی موجودہ رفتار کو دیکھا جائے تو خواتین کو غربت سے نکالنے میں 137 برس لگیں گے اور نوعمری کی شادی کا خاتمہ کرنے میں 68 سال درکار ہوں گے۔

فائلیمن یانگ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بیجنگ اعلامیے کے وعدوں پر مکمل عملدرآمد کرے اور ایسا مستقبل تعمیر کیا جائے جس میں تمام خواتین اور لڑکیوں کو مردوں کے مساوی حقوق اور مواقع میسر ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے دنیا فیصلہ کن موڑ پر کھڑی ہے اور موقع سے فائدہ اٹھایا جائے تو صنفی مساوات کا حصول ممکن ہے۔

اجلاس کے مقاصد

کمیشن کا یہ اجلاس 21 مارچ تک جاری رہے گا جس میں خواتین کے حقوق کے تحفظ، ان کی زندگیوں کے حقائق کو سامنے لانے، صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے عالمگیر ضوابط کی تشکیل کے حوالے سے گفت و شنید ہو گی۔ گزشتہ سال اس اجلاس میں دنیا کے 100 رہنماؤں اور سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے 4,800 لوگوں نے حصہ لیا تھا۔

رواں اجلاس میں جنرل اسمبلی کے 23ویں خصوصی اجلاس کے نتائج اور 1995 میں منظور کردہ بیجنگ اعلامیے اور پلیٹ فارم فار ایکشن پر عملدرآمد کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp