لاہور بار ایسوسی ایشن نے ججز کا تبادلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے ججز کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں ٹرانسفر کا نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ جسٹس عامر فاروق کا ججز کی ریپریزینٹیشن پر دیا گیا فیصلہ اور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی تقرری کا نوٹیفیکیشن بھی کالعدم قرار دیا جائے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی سنیارٹی لسٹ دوبارہ جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔
مزید پڑھیں: ماضی میں کب کب ججز کا دوسرے صوبوں سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلہ ہوا؟
لاہور بار نے حلف اٹھانے تک ٹرانسفر شدہ ججز کو کام سے روکنے کی بھی استدعا کے ساتھ درخواست کی کہ ٹرانسفر شدہ ججز کی سنیارٹی حلف اٹھانے کے بعد سے شمار کی جائے۔