پاکستان نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) سے منکی پاکس کی ویکسین حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قومی ادارہ صحت کے مطابق ملک میں منکی پاکس پھیلنے کے خدشات کے پیش نظر عالمی ادارہ صحت سے تکنیکی معاونت طلب کرلی گئی ہے جب کہ ڈبلیو ایچ او سے منکی پاکس کی ویکسین بھی حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکام نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او سے حفاظتی سامان لیا جائے گا اور فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرز کو ویکسین لگائی جائے گی۔ حکام کے مطابق قومی ادارہ صحت اسلام آباد میں 20 مشتبہ سیمپل ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں اور پوری دنیا سے پاکستان آنے والے مشتبہ مریضوں پر نگاہ رکھی جا رہی ہے۔
قومی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر سے بے دخل ہونے والے پاکستانیوں پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ ہر مہینے قریباً 3 سے 4 ہزار پاکستانی بیرون ممالک سے بے دخل ہو کر پاکستان واپس آتے ہیں۔
پاکستان میں منکی پاکس کے 3 نئے کیسز رپورٹ
بیرون ملک پرواز کے ذریعے کراچی پہنچنے والے تین مسافروں میں منکی پاکس کی تشخیص ہوئی ہے۔ دو پاکستانی شہری ہیں جب کہ تیسری باشندہ دبئی سے کراچی پہنچنے والا صومالی ہے۔
شارجہ سے کراچی پہنچنے والی پرواز کے 2 مسافروں ایوب خان اور محمد جاوید میں بھی منکی پاکس وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ محکمہ صحت نے تینوں مسافروں کو بھٹائی آباد سینٹر منتقل کر دیا ہے۔
مونکی پوکس بلوچستان میں بھی ہائی الرٹ
پاکستان میں مونکی پوکس کے وائرس کے پھیلاؤ پر بلوچستان میں بھی ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کی ہدایت پر محکمہ صحت کا تمام سرکاری اسپتالوں کو مراسلہ ارسال کر دیا گیا ہے۔
مراسلے میں بی ایم سی اسپتال، سول اسپتال، مفتی محمود اسپتال، بینظیر اسپتال، شیخ زید اسپتال اور فاطمہ جناح اسپتال کو ہدایت کی گئی ہے کہ خواتین اور مردوں کے لیے 5 تا 10 بستروں پر مشتمل آئسولیشن وارڈ قائم کیے جائیں۔
تمام ضلعی اسپتالوں میں بھی آئسولیشن وارڈز کا قیام عمل میں لایا جائے۔ مونکی پوکس وائرس کے خطرے سے نمٹنے کے لیے تمام احتیاطی تدابیر اور ایس او پی تیار کیے جائیں۔ محکمہ صحت تمام اسپتالوں کو ہائی جین سمیت دیگر ضروری سہولیات و آلات فراہم کرے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس نے منکی پاکس سے بچاؤ کی ایڈوائزی جاری کر دی
اسلام آباد میں منکی پاکس کے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد ڈی ایچ او آفس کی جانب سے عوام کو ہدایت جاری کی گئی ہے۔ ایڈوائزری کے مطابق منکی پاکس ہونے کی صورت میں جسم پر ریش اور بخار کی علامات ظاہر ہونے لگتی ہے۔ یہ وائرس جانور سے انسانوں میں اور انسانوں سے مزید پھیلتا ہے۔
منکی پاکس زونوٹک وائرس ہے جو پہلے جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے۔ متاثرہ شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہو سکتا ہے۔ گلے ملنے ہاتھ ملانے سے وائرس دوسرے شخص میں منتقل ہو سکتا ہے۔
منکی پاکس کے شکار مریض کچھ ہفتوں میں صحتیاب ہو جاتے ہیں۔ وائرس کا شکار افراد پیناڈول، پیراسیٹامول، اور بروفین کا استعمال کریں۔ مریض احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ ہاتھ بار بار دھوئیں اور سینیٹایزر کا استعمال یقینی بنائیں۔