جنوبی افریقہ نے امریکا سے اپنے سفیر ابراہیم رسول کو نکالے جانے کے واقعے کو افسوس ناک قرار دیا ہے۔
جنوبی افریقہ کے صدر کے دفتر سے جاری بیان میں دونوں ممالک کے درمیان ’سفارتی تہذیب‘ کی پاسداری کی اپیل کی گئی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت تمام متعلقہ اور متاثرہ فریقوں پر زور دیتا ہے کہ اس معاملے میں قائم شدہ سفارتی تہذیب کو برقرار رکھیں۔
بیان میں کہا گیا کہ صدر کے دفتر کی طرف سے جنوبی افریقہ کے سفیر کی امریکا سے بے دخلی کا نوٹس لے لیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستانی سفیر احسن واگن کو امریکی ایئرپورٹ سے واپس کیوں بھجوایا گیا؟
بیان میں کہا گیا کہ جنوبی افریقہ امریکا کے ساتھ باہمی مفاد کے تعلقات کو قائم رکھنے کے لیے پرعزم ہے، تاہم ہمارے سفیر کی برطرفی دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافہ کرتی ہے۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے جمعہ کو کہا تھا کہ جنوبی افریقہ کے سفیر ابراہیم رسول امریکا میں خوش آمدید نہیں کہتے کیونکہ وہ نسلی تعصب پیدا کرنے والے سیاستدان ہیں جو امریکی صدر سے نفرت کرتا ہے۔
گزشتہ مہینے ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی افریقہ کے اس قانون کا حوالہ دیتے ہوئے جو ان کے مطابق، سفید فام کسانوں سے زمین چھیننے کی اجازت دیتا ہے، جنوبی افریقہ کو امریکی امداد روک دی تھی۔