صورتحال واضح ہے ریاست نے رہنا ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ جیتنی ہے، صدرمملکت آصف زرداری

بدھ 19 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ صورتحال واضح ہے ریاست نے رہنا ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ جیتنی ہے۔

انہوں نے یہ بات کوئٹہ میں امن و امان کی صورتحال پر اہم اجلاس کی صدرات کے دوران خطاب کرتے ہیں ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:گورننس کی خرابی کو ریاست سے جوڑنا درست نہیں، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی

صدر مملکت نے کہا کہ  دہشتگرد عناصر کو ہر قیمت پر شکست دیں گے، دہشتگرد قوم کو تقسیم کرنا چاہ رہے ہیں۔

آصف علی زرداری نے کہا کہ بلوچستان دل کے قریب ہے۔ انسداد دہشتگردی ونگ کو جدید اسلحہ فراہم کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے کی ترقی اور پائیدار امن چاہتے ہیں۔بلوچستان کے ہر بچے کو اسکول میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ جدید ٹیکنالوجی سے بچوں کو روشناس کروانا وقت کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں:غفلت و بزدلی کے مظاہرے پر بلوچستان لیویز کے 4 اہلکار برطرف

اجلاس میں چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی خصوصی شرکت کی۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی۔

 اجلاس میں قائم مقام گورنر بلوچستان کیپٹن ریٹائرڈ عبدالخالق اچکزئی،  چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری،  سمیت اعلیٰ حکام کی شرکت۔

قبل ازیں صدر مملکت آصف علی زرداری ایک روزہ اہم دورے  پرکوئٹہ پہنچے جہاں وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے ان کا استقبال کیا۔

دورہ کوئٹہ کے دوران صدر مملکت سیکیورٹی صورتحال کے حوالے سے ارکان پارلیمنٹ اور عمائدین سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے علاقے بولان میں جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد گزشتہ روز قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کا اِن کیمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں سیاسی و عسکری قیادت نے ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے دہشتگردوں اور خوارج کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹے کا فیصلہ کرلیا۔

ملکی سلامتی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس آج اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرصدارت اسلام آباد میں منعقد ہوا، جو 6 گھنٹے سے زائد جاری رہا۔

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے اختتام پر اعلامیہ پیش کیا، جس کے مطابق اجلاس میں قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی نے دہشت گردی کی حالیہ کارروائیوں کی واضح الفاظ میں مذمت کی اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ  یکجہتی کا اظہار کیا۔

کمیٹی نے انسداد دہشت گردی آپریشنز کے انعقاد میں سیکیورٹی فورسز و قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہتے ہوئے دہشت گردی کو اس کی تمام شکلوں میں ختم کرنے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔

یہ بھی پڑھیےبلوچستان ہمارے دل کے قریب، عوام کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات جاری رہیں گے، صدر مملکت آصف زرداری

کمیٹی نے ریاست کی پوری طاقت کے ساتھ اس خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے اسٹریٹجک اور ایک متفقہ سیاسی عزم پر زور دیتے ہوئے انسداد دہشت گردی کے لیے قومی اتفاق کی ضرورت پر زور دیا۔

کمیٹی نے دہشتگردوں کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے، لاجسٹک سپورٹ کے انسداد اور دہشت گردی و جرائم کے گٹھ جوڑ کوختم کرنے کے لیے نیشنل ایکشن پلان اور عزم استحکام کی حکمت عملی پر فوری عمل درآمد پر زور دیا۔

کمیٹی نے پروپیگنڈا پھیلانے، اپنے پیروکاروں کو بھرتی کرنے اور حملوں کو مربوط کرنے کے لیے دہشت گرد گروپوں کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے بڑھتے ہوئے غلط استعمال پر تشویش کا اظہار کیا اور اس کی روک تھام کے لیے اقدامات پر زور دیا، کمیٹی نے دہشت گردوں کے ڈیجیٹل نیٹ ورکس کے سدباب کے لیے طریقہ کار واضح کرنے پر زور دیا۔

افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کمیٹی نے ان کی قربانیوں اور ملکی دفاع کے عزم کا اعتراف کیا اور کہاکہ قوم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مسلح افواج، پولیس، فرینٹیئر کانسٹیبلری اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

یہ بھی پڑھیےبلوچستان میں سیکیورٹی صورتحال بہتر بنانے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں، صدر آصف زرداری کی ہدایت

کمیٹی نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دشمن قوتوں کے ساتھ ملی بھگت سے کام کرنے والے کسی بھی ادارے، فرد یا گروہ کو پاکستان کے امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائےگی۔

کمیٹی نے حزب اختلاف کے بعض اراکین کی اجلاس میں عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اعادہ کیاکہ کہ اس بارے میں مشاورت کا عمل جاری رہےگا۔

واضح رہے کہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے آج ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سیـد عاصم منیر سمیت اہم سیاسی و عسکری حکام نے شرکت کی، پاکستان تحریک انصاف نے اس اہم اجلاس کا بائیکاٹ کیا، تاہم وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اپنے صوبے کی نمائندگی کے لیے موجود تھے۔ اجلاس کے اختتام پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دعا بھی کروائی۔

صدر مملکت سے بلوچستان کی پارلیمانی پارٹی کے رہنماؤں کی ملاقات

بعد ازاں صدر مملکت آصف علی زرداری سے بلوچستان کی پارلیمانی پارٹیوں کے اراکین نے کوئٹہ میں ملاقات کی،  ملاقات میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری  کی بھی خصوصی شرکت کی۔

نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ،  پاکستان مسلم لیگ کے پارلیمانی لیڈر میر سلیم خان کھوسہ، عوامی نینشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر انجنیئرر زمرک خان اچکزئی اور جماعت اسلامی کے رکن میر عبدالمجید بادینی  بھی اجلاس میں شریک تھے۔

بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز نے صوبے کو درپیش مسائل،  عوامی بہبود پر مختلف تجاویز پیش کیں .

اس موقع پر صدر مملکت آصف علی زرداری نے گفتگو میں کہا کہ بلوچستان کے لوگوں سے دلی لگاؤ اور دیرینہ تعلقات ہیں، بلوچستان کی ترقی اور عوام کی بہبود ہمیشہ اولین ترجیح رہی ہے، اٹھارویں آئینی ترمیم کے ذریعے بلوچستان سمیت صوبوں کو خود مختاری دی۔

صدر مملکت نے کہا کہ بحیثیت پاکستانی ہم نے قومی یکجہتی سے وطن عزیز کو آگے لے کر جانا ہے، ہم سب کو ان کا حق دینا چاہتے ہیں حقوق چھیننا نہیں چاہتے، حقوق دے کر ہی لوگوں کا دل جیتیں گے۔

’عید کے بعد بلوچستان میں کیمپ لگاؤں گا‘

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لیے عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات کو بارآور بنایا جائے گا، بلوچستان اور عوامی بہبود کے لیے ایسے اقدامات کریں گے جس سے بلوچستان کی تاریخ میں سنہرے الفاظ میں یاد رکھا جائے۔

آصف علی زرداری نے  کہا کہ وہ عید کے بعد بلوچستان میں کیمپ لگائیں گے اور تفصیل سے ہر کسی کو سنیں گے۔

اجلاس میں شریک بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میر یونس عزیز زہری نے  وزیر اعلیٰ بلوچستان میرسرفراز بگٹی کی موجودگی میں ان کے اقدامات کی تعریف اور انہیں مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی، ملاقات میں قائم مقام گورنر بلوچستان کیپٹن ریٹائرڈ عبدالخالق اچکزئی بھی موجود تھے، بلوچستان کابینہ کے ارکان،  صوبائی وزراء پارلیمانی سیکرٹریز اور ایم پی ایز بھی ملاقات میں شریک  تھے۔

’دہشتگرد عناصر کو ہر قیمت پر شکست دیں گے‘

صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ دہشت گرد عناصر کو ہر قیمت پر شکست دیں گے اور قوم کو تقسیم کرنے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔

 اجلاس کے دوران انہوں نے صدر مملکت نے کہا کہ ریاست کا مؤقف واضح ہے اور ہمیں دہشت گردی کے خلاف جنگ ہر حال میں جیتنی ہے۔ اجلاس میں چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی شرکت کی۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی

 اجلاس میں قائم مقام گورنر بلوچستان کیپٹن ریٹائرڈ عبدالخالق اچکزئی، چیف سیکریٹری بلوچستان شکیل قادر خان، آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

 صدر مملکت آصف علی زرداری نے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ بلوچستان ان کے دل کے قریب ہے اور اس کی ترقی اور پائیدار امن اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر بچے کو اسکول میں دیکھنا چاہتے ہیں اور مستقبل کے معماروں کو جدید ٹیکنالوجی سے روشناس کروانا وقت کی ضرورت ہے۔

’ انسداد دہشت گردی ونگ کو جدید اسلحہ فراہم کیا جائے گا‘

 آصف علی زرداری نے کہا کہ انسداد دہشت گردی ونگ کو جدید اسلحہ فراہم کیا جائے گا تاکہ جرائم پیشہ عناصر اور دہشت گردوں کے خلاف مؤثر کارروائی کی جا سکے۔

پارلیمانی پارٹیوں سے ملاقات

دورے کے موقعے پر صدر مملکت آصف علی زرداری سے بلوچستان کی پارلیمانی پارٹیوں کے اراکین نے ملاقات کی۔

اس موقع پر چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی موجود تھے۔

ملاقات میں بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور مختلف سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز نے صوبے کو درپیش مسائل اور عوامی بہبود سے متعلق تجاویز پیش کیں۔

پارلیمانی اراکین سے بات چیت کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں سے دلی لگاؤ اور دیرینہ تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بحیثیت پاکستانی قومی یکجہتی کے ذریعے وطن عزیز کو آگے لے کر جانا ہے۔

’وہ فیصلے کریں گے جو تاریخ میں سنہری حروف میں لکھے جائیں گے‘

انہوں نے کہا کہ ہم سب کو ان کا حق دینا چاہتے ہیں اور حقوق چھیننے پر یقین نہیں رکھتے بلکہ انہیں دے کر عوام کا دل جیتیں گے اور بلوچستان اور عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات کو بار آور بنایا جائے گا اور ایسے فیصلے کیے جائیں گے جو تاریخ میں سنہرے الفاظ میں یاد رکھے جائیں گے۔

اپوزیشن لیڈر کی تعاون کی یقین دہانی

بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میر یونس عزیز زہری نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے اقدامات کو سراہا اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

ملاقات میں قائم مقام گورنر بلوچستان کیپٹن ریٹائرڈ عبدالخالق اچکزئی، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی، نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، پاکستان مسلم لیگ کے پارلیمانی لیڈر میر سلیم خان کھوسہ، عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر انجینیئر زمرک خان اچکزئی اور جماعت اسلامی کے رکن میر عبدالمجید بادینی، بلوچستان کابینہ کے ارکان، صوبائی وزراء، پارلیمانی سیکریٹریز اور اراکین اسمبلی بھی شریک تھے-

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp