پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی کے تحت شمالی، وسطی اور جنوبی پنجاب میں نئی لیبز قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دہشتگردی اور سنگین جرائم کے واقعات میں فرانزک سائنس ٹیمیں فرسٹ رسپانڈر کے طور پر جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کریں گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے فرانزک سائنس اتھارٹی کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے 8 ارب روپے کے فنڈز دے دیے۔
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کے تاریخ ساز انیشیٹو کے تحت پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی جدید خطوط پر استوار ہوگی۔ فرانزک سائنس ایجنسی کو اتھارٹی کا درجہ دے کر ادارے میں غیر معمولی اصلاحات لائی جارہی ہیں۔ فرانزک سائنس اتھارٹی کو کرائم سین کے تحفظ اور فرانزک مواد کی نقل و حمل کا مینڈیٹ دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: عبدالرزاق ایڈووکیٹ کا قتل، جے آئی ٹی کی شواہد پنجاب فرانزک لیب کو بھجوانے کی سفارش
اس عمل سے ناصرف کام کے معیار میں بہتری آئے گی بلکہ عدالت میں موثر استغاثہ کو یقینی بنایا جاسکے گا۔ پنجاب بھر میں اتھارٹی کے اپڈیٹڈ دفاتر اور لیبز کے قیام سے ان علاقوں کے کیسز کو وہیں ڈیل کیا جاسکے گا۔ صوبے کے تمام حصوں میں اتھارٹی دفاتر کی موجودگی اور قابل ہیومن ریسورس کی بدولت بروقت رپورٹس حاصل ہوں گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب فرانزک سائنس اتھارٹی بورڈ کی سربراہ ہوں گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب فرانزک اتھارٹی کے لیے وائس چیرپرسن کی تعیناتی کریں گی۔ حکومت کی مکمل اور فوری سپورٹ یقینی بنانے کے لیے تمام متعلقہ محکموں کو اتھارٹی بورڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
سیکرٹری محکمہ داخلہ، فنانس، پی اینڈ ڈی، قانون، پراسکیوشن اور آئی جی پنجاب اتھارٹی بورڈ کے ممبران ہوں گے۔ فرانزک سائنس کی فیلڈ سے 5 ماہرین کو بھی اتھارٹی بورڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے اتھارٹی کے لیے جدید ترین آلات، انفراسٹرکچر اور عمارتوں کی تعمیر و اپ گریڈیشن کے لیے 8 ارب کے فنڈز منظور کیے ہیں۔