ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ وزارت خارجہ کے پاس 4 پاکستانیوں کے اسرائیل جانے کی کوئی معلومات نہیں ہیں، ہمیں بھی میڈیا سے پتہ چلا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے ہفتہ وار بریفنگ میں ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ وزارت خارجہ کے پاس 4 پاکستانیوں کے اسرائیل جانے کی کوئی معلومات نہیں ہیں، ہمیں بھی میڈیا سے پتہ چلا ہے۔ ہم ابھی اس معاملے پر معلومات اکٹھی کر رہے ہیں۔ ہمیں معلوم نہیں کہ ان لوگوں کے پاس کون سے پاسپورٹس تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا اسرائیل کے بارے میں موقف کبھی نہیں بدلا اور نہ ہی عرب ممالک کے بارے میں ہمارے موقف میں کوئی تبدیلی آئی ہے۔
ترجمان نے پاکستانیوں پر امریکی ویزا پابندیوں سے متعلق اطلاعات کی تردید کردی، ان کے مطابق یہ ساری میڈیا کی پھیلائی ہوئی افواہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اصل میں ایسی کسی پابندی کا اطلاق نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان سفارتی رابطے معمول کی بات ہیں۔ سفارتی رابطوں کا ایک جزو سفیروں کی ملاقاتیں بھی ہوتی ہیں۔
وزیراعظم کا دورہ سعودی عرب معاشی تعاون اور سرمایہ کاری میں اضافے کا باعث ہوگا
انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف 19 سے 22 مارچ کے دوران سعودی عرب کے سرکاری دورے پر ہیں۔ نائب ویر اعظم، وزیر خارجہ اور اہم وفاقی وزرا وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔ وزیراعظم کا دورہ دو طرفہ تعلقات، معاشی تعاون اور سرمایہ کاری میں اضافے کا باعث ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ دورے کے دوران وزیر اعظم کی سعودی ولی عہد اور وزیر اعظم محمد بن سلمان سے سے ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان پاک سعودی تعلقات مذید مستحکم کرنے پر بات چیت ہوئی۔ وزیراعظم نے پاکستان کی مسلسل حمایت پر سعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔وزیراعظم کا دورہ پاک سعودی عرب تاریخی تعلقات کا عکاس ہے۔
’بھارت پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے میں ملوث‘
جعفر ایکسپریس حملے پر بھارت کے ملوث ہونے بارے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ بریفنگ میں نے کہا تھا کہ بھارت پاکستان میں دہشتگردی پھیلانے میں ملوث ہے۔
پاکستان میں دہشتگردی میں بھارت کا ملوث ہونا ایک ثابت شدہ بات ہے اور بھارت کا جعفر ایکسپریس حملے کی مذمت نہ کرنا بھی اس کے ملوث ہونے کا واضح اشارہ ہے۔
طور خم بارڈر کب تک کھلا رہے گا؟
ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے بتایا کہ افغان مہاجرین کی پاکستان سے واپسی کی ڈیڈ لائن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ پاکستان مہاجرین کے کنونشن کا حصہ نہیں ہے۔ ہم نے گزشتہ 50 سالوں میں افغانوں کے لیے جو کچھ بھی کیا، وہ ہماری اپنی نیک نیتی کی بنا پر کیا۔ اگر کوئی افغان پاکستان آنا چاہتا ہے تو اسے پاکستان کا باقاعدہ ویزا حاصل کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین کا دہشتگرد تنظیموں، خصوصاً ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور آئی ایس کے پی، کے ذریعے استعمال ہونا ایک سنجیدہ تشویش کا باعث ہے۔ ہم مسلسل افغان حکام پر زور دے رہے ہیں کہ وہ ان عناصر کے خلاف قابل تصدیق کارروائی کریں۔
افغان ناظم الامور کو طلب کیے جانے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ سفارت خانے ملکوں کے درمیان بات چیت کا اہم ذریعہ ہوتے ہیں۔ افغان ناظم الامور کی طلبی ایک معمول کا معاملہ تھا۔ افغانستان کے ساتھ بات چیت کے ہمارے اور بھی ذرائع ہیں جیسا کہ ایمبیسڈر صادق صاحب اور دیگر ذرائع۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے طورخم کل کھل چکا ہے اور کل سے پیدل رستہ بھی کھل جائے گا۔ یہ انتظام 15 اپریل تک ہے۔ اس دوران میں مزید مذاکرات ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بنیادی شرط تھی کہ بارڈر کے اندر پاکستانی حصے میں تعمیرات نہیں کی جائیں گی۔
’امریکا کی جانب سے یمن میں حوثی قبائل پر حملے جارحیت ہیں‘
انہوں نے کہا کہ ہمارا میزائل اور دفاعی نظام ملک کے دفاع کے لیے ہے، پاکستان کا دفاعی نظام مضبوط اور محفوظ ہاتھوں میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے یمن میں حوثی قبائل پر حملے جارحیت ہیں۔ پاکستان سمجھتا ہے کہ اس سے حالات مزید خراب ہوں گے۔ یمن میں یمن کے لوگوں پر مشتمل سیاسی عمل کا آغاز ہونا چاہیے۔
جان ایف کینیڈی فائلز میں سی آئی اے کے راولپنڈی میں آفس کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یہ تاریخی نوعیت کا سوال ہے اور وہ بہت سی فائلز ہیں، کسی ایک حصے پر سوال کا جواب دینا مناسب نہیں ہو گا۔
انہوں نے بتایا کہ دفتر خارجہ حکام کے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کے بارے میں سوشل میڈیا پر رپورٹس آئی تھیں جس پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ نے تحقیقات کا کہا اور ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ ترکمانستان میں پاکستان کے سفیر کے امریکا سے ڈیپورٹ کیے جانے کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں۔ سپین میں گرفتار پاکستانیوں سے متعلق بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہمارا سفارت خانہ رابطے میں ہیں اور وہاں کے عدالتی عمل پورا ہونے کا انتظار کر رہا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر دفاع کی جانب اس بیان کو مسترد کیا کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھارت ہی تھا جو جموں و کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں لے کر گیا۔ وہ اس معاملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور اس کے ارکان کو مورد الزام نہیں ٹھہرا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مغربی پٹی اور غزہ پر اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔ لبنان اور شام کے درمیان جنگ سے متعلق پاکستان دونوں قوتوں کو تحمل کا مظاہرہ کرنے پر زور دیتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان کرغز تاجک سرحد کے حوالے سے معاہدے کو سراہتا ہے۔ ہم کرغزستان اور تاجکستان کے عوام کو اس تاریخی معاہدے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ یقین ہے کہ اس معاہدے سے خطے میں تعاون اور ترقی کا نیا دور شروع ہو گا۔