پشاور کا سب سے بڑا دسترخوان جس کے رضاکار خود روزہ افطار نہیں کرتے

اتوار 23 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پشاور سے تعلق رکھنے والے سماجی کارکن عدنان خان نے کچھ ہم خیال دوستوں کے ساتھ مل کر چند سال پہلے مزدور اور کم آمدنی والے افراد میں افطار بکس تقسیم کرنا شروع کیا تھا۔

اس افطاری کے لیے پیسے وہ اپنی جیب خرچ سے کرتے تھے لیکن اب وہ وہ پشاور میں فکس اٹ کے نام سے سب سے بڑا افطار دسترخوان لگا رہے ہیں جس میں روزانہ ہزار سے زائد افراد مفت افطار کرتے ہیں۔

فکس اٹ پشاور کے ہیڈ عدنان خان کے مطابق ان کا دسترخوان عوام اور ڈونرز کے تعاون سے چلتا ہے تاہم اُسے کامیابی سے لگانے کا سہرا رضاکاروں کو جاتا ہے۔ ان کے مطابق رضاکار روزانہ صبح 10 بجے سے کام شروع کرتے ہیں اور افطاری کے بعد رات 12 تک مصروف رہتے ہیں۔ ‘شروع میں اکیلا تھا، پھر آہستہ آہستہ رضاکار شامل ہوتے گئے اب ایک سو پچاس سے زائد ہو گئے ہیں۔’

عدنان خان نے بتایا کہ وہ سال بھر سماجی کام کرتے ہیں۔ ڈونرز کے تعاون سے والدین سے محروم بچوں کے لیے سینٹر بھی چلا رہے ہیں جبکہ روز گار میں مدد کے ساتھ پانی کے لئے کنویں بھی نکلتے ہیں۔ خدمت خلق رضاکاروں کے بغیر ناممکن ہے۔

عدنان نے بتایا کہ ان کے رضاکار دن بھر دوسروں کے لیے کام کرتے ہیں اور افطاری کے وقت بھی کبھی افطار کا موقع ملتا ہے کبھی وہ بھی نہیں۔ ‘ہم ایک کھجور سے افطار کرتے ہیں اور پھر مفت دستر خوان پر لوگوں کی خدمت کرتے ہیں۔ پھر سامان آفس لی جاتے ہیں تو 10 بج جاتا ہے اس کے بعد کل کے لیے کام تقسیم کرکے پھر کھانا کھاتے ہیں۔’

مزید اس ویڈیو رپورٹ میں رضاکاروں کی اپنی زبانی؛

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp