دہشتگردی اور دہشتگردوں کی بالواسطہ حمایت ناقابل قبول ہے، رانا ثنا اللہ

پیر 31 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ دہشتگردی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، دہشت گردوں کی بالواسطہ حمایت ناقابل قبول ہے۔ دہشتگردوں کو معاف نہیں کیا جاسکتا، مکمل خاتمے تک لڑیں گے۔

فیصل آباد میں نماز عید کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جاسکتا اور دہشتگردی کا کوئی جواز فراہم نہیں کیا جا سکتا۔ سندھ میں کچھ عناصر نے کینال منصوبے کو متنازع بنا دیا، حالاں کہ یہ ملک کی ترقی کے لیے اور زراعت کے لیے انقلابی منصوبہ ہے۔

مزید پڑھیں: عید الفطر کی چھٹیوں میں سستا اور پرکشش سیاحتی سفر کیسے ممکن ہے؟

دہشتگردوں کےکوئی مطالبات نہیں ہیں، دہشتگرد پاکستان کو توڑنا اور بلوچستان کو الگ کرنا چاہتے ہیں۔ دہشتگردوں کے خلاف کارروائی جاری ہے اور مکمل خاتمے تک جاری رہے گی، تاہم آئین اور قانون کو ماننے والوں کے مطالبات ماننے اور سننے کے لیے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا ایسا مطالبہ نہ کیا جائے، جس سے دہشتگردوں کی حمایت کا تاثر قائم ہو، ماہرنگ بلوچ اور پی ٹی ایم کے لوگوں کو دہشتگرد نہیں کہتے، انہیں چاہیے ٹرین یرغمال بنانے اور بے گناہ لوگوں کو شہید کرنے والوں کی مذمت کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟