ایران پر بمباری کی گئی تو امریکا کو سخت ضرب کا سامنا کرنا پڑے گا، آیت اللہ علی خامنہ ای

پیر 31 مارچ 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ اگر امریکا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکی پر عمل کرتا ہے کہ ایران سے نیا جوہری معاہدہ نہ ہونے کی صورت میں ایران پر بمباری کی جائے گی تو امریکا کو ایک سخت ضرب کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ایرانی میڈیا کے مطابق خامنہ ای نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل کی دشمنی ہمیشہ رہی ہے۔ وہ ہم پر حملہ کرنے کی دھمکیاں دیتے ہیں، جو ہمیں بہت زیادہ ممکن نہیں لگتا، لیکن اگر وہ کوئی شرارت کرتے ہیں تو وہ یقیناً ایک مضبوط جوابی ضرب کا سامنا کریں گے۔ اور اگر وہ ماضی کے برسوں کی طرح ملک میں فتنہ پیدا کرنے کا سوچ رہے ہیں، تو ایرانی عوام خود ان سے نمٹ لیں گے۔

مزید پڑھیں: ایران نے معاہدہ نہ کیا تو ایسی بمباری ہوگی جو اس سے پہلے نہیں دیکھی گئی، ٹرمپ کی کھلی دھمکی

پچھلے ہفتے، ایران نے امریکی خط کا جواب دیا تھا اور صدر مسعود پزشکیان نے اتوار کو وضاحت کی تھی کہ تہران واشنگٹن کے ساتھ براہ راست مذاکرات میں شامل نہیں ہوگا لیکن وہ خامنہ ای کے حکم کے مطابق بالواسطہ بات چیت جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل باقائی نے ایکس پوسٹ میں کہا کہ ایک ریاستی سربراہ کی طرف سے ایران کے خلاف ‘بمباری’ کی کھلی دھمکی بین الاقوامی امن اور سلامتی کے اصل جوہر پر ایک حیران کن حملہ ہے۔ تشدد تشدد کو جنم دیتا ہے، امن امن کو جنم دیتا ہے۔ امریکا راستہ منتخب کر سکتا ہے اور اس کے نتائج کو تسلیم کر سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا سے بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار، ایران نے ٹرمپ کے خط کا جواب دیدیا

اپنی پہلی مدت صدارت میں، ٹرمپ نے امریکا کو 2015 کے معاہدے سے نکال لیا تھا جس میں ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان تہران کی متنازع جوہری سرگرمیوں پر سخت پابندیاں عائد کی گئی تھیں، بدلے میں ایران کو پابندیوں میں نرمی دی گئی تھی۔ ٹرمپ نے امریکی پابندیاں دوبارہ عائد کر دیں۔ اس کے بعد سے، ایران نے یورینیم کی افزودگی کے حوالے سے اس معاہدے کی حدود کو بہت آگے بڑھا دیا ہے۔

مغربی طاقتیں ایران پر یہ الزام عائد کرتی ہیں کہ وہ جوہری ہتھیاروں کی صلاحیت حاصل کرنے کے لیے یورینیم کی افزودگی کی ایک خفیہ منصوبہ بندی کر رہا ہے، جو ان کے مطابق ایک شہری جوہری توانائی پروگرام کے لیے جواز کے طور پر قابل قبول سطح سے کہیں زیادہ ہے۔ تہران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر شہری توانائی کے مقاصد کے لیے ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو خبردار کیا تھا کہ اگر وہ امریکا کے ساتھ جوہری معاہدے تک پہنچنے میں ناکام رہا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔ این بی سی نیوز سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ ایسی بمباری کی جائے گی جو اس نے پہلے کبھی نہیں دیکھی ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

شہباز شریف کی ڈونلڈ ٹرمپ سے تاریخی ملاقات، ’اب پاکستان کو مچھلی کھانے کے بجائے پکڑنے کا طریقہ سیکھنا چاہیے‘

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق

ایشیا کپ، 41 سال بعد پاک-بھارت فائنل ہونے کو تیار، ٹورنامنٹ فائنلز میں پاکستان کا پلڑا بھاری

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی