17 اپریل کو بیرون ملک سے پاکستان آنے والے شخص میں منکی پاکس کی علامات ظاہر ہوئیں تو متاثرہ شخص کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد اسے پمز اسپتال میں قرنطینہ کر دیا گیا ہے۔
اسپتال نے متاثرہ شخص کے نمونے قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد بھیجے تھے۔ گزشتہ روز قومی ادارہ برائے صحت نے متاثرہ شخص میں منکی پاکس کی تصدیق کر دی۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے ترجمان پمز اسپتال ڈاکٹر حیدر عباسی کا کہنا تھا کہ ’متاثرہ شخص پمز اسپتال قرنطینہ میں موجود ہے۔ اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ اور اس کا تعلق اسلام آباد سے ہے۔
وزارت صحت نے کہا ہے مقامی سطح پر منکی پاکس کے پھیلنے کے کیسز رپورٹ نہیں ہوئے۔ جولائی 2022 میں عالمی ادارہ صحت نے منکی پاکس کو ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا تھا۔ اب تک دنیا بھر میں اس کے 87 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور اس سے 119 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق پاکستان میں اس مرض کے پھیلاؤ کا خطرہ کم ہے۔ وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم کے مطابق 7 سے 14 سال کے بچوں میں زیادہ کیسز رپورٹ ہو سکتے ہیں۔
نجی علاج گاہوں کو منکی پاکس کے مریض داخل کرنے پر پابندی
پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے نجی علاج گاہوں کو منکی پاکس کے مریضوں کو داخل کرنے سے روک دیا ہے۔ کہا گیا ہے کہ متاثرہ افراد کو سرکاری اسپتالوں میں ریفر کیا جائے۔ اور منکی پاکس کے مشتبہ کیسوں کی شناخت یقینی بنائی جائے۔
مزید کہا گیا ہے کہ 15 سال سے کم عمر منکی پاکس مریضوں کو چلڈرن اسپتال لاہور اور اس سے زائد عمر کے مریضوں کو لاہور جنرل اسپتال ریفر کیا جائے۔ نجی علاج گاہوں کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ منکی پاکس کے مشتبہ، ممکنہ اور تصدیق شدہ کیسز کی اطلاع متعلقہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی یا 1033 ہیلپ لائن پر دی جائے۔
متاثرہ شخص 21 روز تک لوگوں سے میل جول نہ رکھے
امریکی ریاست نیو جرسی کے محکمہ صحت کی ویب سائٹ پر موجود اعداد و شمار کے مطابق ایک انسان سے دوسرے انسان میں منکی پاکس کی منتقلی کی شرح 3.3 فیصد سے 30 فیصد کے درمیان ہے۔
اگر کسی شخص میں منکی پاکس وائرس موجود ہے تو علامات ظاہر ہونے سے قبل ہی وہ اس وائرس کو دوسرے انسان میں منتقل کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ متاثرہ شخص کو زیادہ سے زیادہ 21 روز تک دوسرے لوگوں سے میل جول نہیں رکھنا چاہیے ورنہ وائرس منتقل ہو سکتا ہے۔
منکی پاکس آیا کہاں سے ہے؟
منکی پاکس کی ابتدا افریقا سے ہوئی۔ منکی پاکس کی 2 اقسام دنیا میں موجود ہیں جن میں سے ایک قسم مغربی افریقا میں جبکہ دوسری وسطی افریقا میں کانگو کے اطراف میں پائی جاتی ہے۔ دنیا میں انسانوں میں منکی پاکس کا پہلا تصدیق شدہ کیس 1970 میں افریقی ملک کانگو میں ایک بچے میں سامنے آیا تھا۔