پاکستانی اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر، دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹیں ڈوب گئیں

جمعہ 4 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے  ٹیرف کے اعلان کے بعد  دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں شدید مندی دیکھی جارہی ہے۔ لیکن پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ بینچ مارک 100 پہلی بار ایک لاکھ 20 ہزار کی سطح عبور کرگیا۔ آج دوران کاروبار 1858 کا اضافہ دیکھا گیا۔ اس وقت انڈیکس ایک لاکھ 20 ہزار 793 پوائنٹس پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ کاروباری روز کے اختتام پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہنڈرڈ انڈیکس 1131 پوائنٹس اضافے کے ساتھ ایک لاکھ 18 ہزار 938 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بند ہوا تھا۔

آج تجارتی حجم 60 ملین حصص سے زیادہ رہا جو سرمایہ کاروں کے مضبوط اعتماد اور پرجوش شرکت کی عکاسی کرتا ہے۔

آج کے دن کی تجارتی قیمت 5.12 بلین تھی، جو کہ مارکیٹ کی ایک مضبوط سرگرمی کی نشاندہی کرتی ہے جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بلند ہوا ہے۔

یہ پیشرفت وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں 15 فیصد کمی، قیمتوں میں 7.41 روپے فی یونٹ کمی کے اعلان کے بعد سامنے آئی، جس کا مقصد خاندانوں پر مالی بوجھ کو کم کرنا اور قومی گرڈ کی کھپت کو بڑھانا ہے۔

وزیر اعظم کے اعلان کے مطابق گھریلو صارفین کے لیے بجلی کی نئی اوسط شرح 34 روپے 37 پیسے فی یونٹ ہو گی جب کہ صنعتی نرخ 40 روپے 51 پیسے فی یونٹ کر دیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے  ٹرمپ ٹیرف وار: عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گر گئیں

دوسری طرف امریکا کے 180عالمی تجارتی شراکت داروں پر محصولات لاگو ہونے کے بعد جمعرات کو کھلتے ہی امریکی اسٹاک مارکیٹیں مندی کا شکار ہوگئیں۔

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ڈاؤ جونز انڈسٹریل ایوریج صبح 11 بجے ای ڈی ٹی پر 1,552 پوائنٹس یا 3.68 فیصد نیچے تھا،جبکہ S&P 500 میں 4.45 فیصد اور نیس ڈیک کمپوزٹ میں 5.68 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔

ICE  امریکی ڈالر انڈیکس 3 اکتوبر سے 102 سے اوپر رہنے کے بعد جمعرات کی صبح تک 2.2 فیصد کم ہو کر 101.41 پر آ گیا۔

یہ بھی پڑھیے ٹرمپ ٹیرف وار: امریکا کو متعدد ممالک کی طرف سے شدید ردعمل کا سامنا

S&P 500  سے جمعرات کو ٹریڈنگ کے آغاز میں تقریباً 1.7 ٹریلین ڈالر کا نقصان ہوا جو کہ بلومبرگ کے مطابق 2 سالوں میں بدترین کمی ہے۔

بروکریج فرم موومو میں حکمت عملی کے شمالی امریکا کے نائب صدر جسٹن زیکس نے بتایا کہ میکسیکو اور کینیڈا کے لیے چھوٹ کے باوجود مجموعی ٹیرف تاجروں کی توقع سے زیادہ خراب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خبروں کے رد عمل میں اسٹاک کم ٹریڈ کر رہے ہیں، بہت سی بڑی ٹیک کمپنیوں کے ساتھ ساتھ صارفین کے اسٹاک جیسے کہ خوردہ فروش، ایئر لائنز، ملبوسات بنانے والے اور کروز لائنز نمایاں طور پر نیچے ہیں۔ سینکچوری ویلتھ کی چیف انویسٹمنٹ اسٹریٹجسٹ میری این بارٹلز نے کہا کہ یہ ٹیرف کے لیے بدترین صورت حال تھی اور مارکیٹوں میں اس کی قیمت نہیں لگائی گئی تھی اور یہی وجہ ہے کہ ہم اس طرح کا رد عمل دیکھ رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp