فلسطین کے حق میں پاکستان کی مؤثر آواز، سلامتی کونسل کے کردار پر سوال اٹھا دیا؟

ہفتہ 5 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا ہے کہ ہم اس ادارے کا حصہ نہیں بن سکتے جو فلسطین کی موجودہ صورتِحال پر محض تماشائی بنا رہے اور کچھ نہ کرے۔

یہ بھی پڑھیں:مائیکروسافٹ کی گولڈن جوبلی تقریب، ملازمین کا فلسطین کے حق میں احتجاج، ویڈیو وائرل

عاصم افتخار نے یہ بات الجزائر کی جانب سے پاکستان، چین، روس اور صومالیہ کی حمایت سے غزہ میں اجتماعی قبر سے امدادی کارکنوں کی 15 لاشوں کی دریافت پر بلائے گئے اجلاس سے خطاب میں کہی۔

united-nations-condemned-jaffar-express-balochistan-attack

میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستانی مندوب نے واضح کیا کہ فلسطین کے مقبوضہ علاقوں پر اسرائیلی بم باری کی وجہ سے فلسطینی عوام کو بھوک اور نقل مکانی کی اجتماعی سزا کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب کی اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت: نہتے فلسطینیوں پر حملے ناقابل قبول ہیں

عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو ریلیف نہ دے پانا سلامتی کونسل پر سوالیہ نشان ہے۔

پاکستانی مندوب نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم اخلاقی دیوالیہ پن اور انسانیت کے خاتمے کا حصہ نہیں بنیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ