جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی کیس: یہ کیسے طے ہوگا کہ لوگوں کو توڑ پھوڑ پر کس نے اکسایا، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

جمعہ 28 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ لوگ تو اپنے لیڈر کی حمایت میں جمع ہو ہی جاتے ہیں لیکن یہ کیسے طے ہو کہ انہوں نے اس موقع پر اگر کوئی توڑ پھوڑ کی تو اس کے لیے انہیں کسی جانب سے اکسایا گیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں جوڈیشل کمپلیکس میں ہنگامہ آرائی سے متعلق سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف دائر اسسٹنٹ کمشنر کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت  ہوئی۔ اس موقع پراسپیشل پراسیکیوٹر رضوان عباسی، عمران خان کے وکیل خواجہ حارث پیش ہوئے۔

اپنے ریمارکس میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ دکھایا جائے کہ کیا کہیں لوگوں کو توڑ پھوڑ کے لیے اکسایا گیا؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ توڑ پھوڑ کی ویڈیوز ہیں مگرکیسے طے ہوکہ انہیں کس نے کہا؟ عدالت نے اس حوالے سے آئندہ سماعت پر مزید دلائل طلب کرلیے۔

قبل ازیں خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس کے واقعے پر 4،3 مقدمات درج کروائے گئے ہیں جن میں ان کے موکل کے خلاف بھی شامل ہیں اور وہ عدالتوں سے ضمانت پر بھی ہیں۔

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ایک واقعہ ہوا ہے جس پر عدالتوں کو اپنا فیصلہ کرنے دیا جائے اور اس میں توہین عدالت کی الگ سے کسی کارروائی کی گنجائش نہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس روز کیس کی فائل بھی گم ہو گئی تھی جو ایک سنجیدہ معاملہ ہے۔

اس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ یہ واقعی بہت سنجیدہ معاملہ ہے۔

خواجہ حارث نے کہا کہ سارے کیسز اب متعلقہ فورم پر چل رہے ہیں، یہاں الگ کارروائی چلی تو وہ کیسز متاثر ہوں گے اور کیس کی آرڈر شیٹ گم ہونے کا بھی اس سارے معاملے سے تعلق ہے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آرڈر شیٹ گم ہوجائے تو تحقیقات کون کرتا ہے؟ اس پر اسپیشل پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ جب کوئی دستاویزات گم ہو جاتی ہے تو متعلقہ عدالت ہی انکوائری کا حکم دیتی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ٹرائل کورٹ سے اس دن غلطی یہ ہوئی کہ اس نے اپنے عدالتی اہلکار کو ساتھ نہیں بھیجا کیوں کہ پولیس افسر یا کوئی اہلکار عدالتی عملہ نہیں جسے فائل دی جائے۔

خواجہ حارث نے کہا کہ ایسی صورتحال میں سیشن جج تحقیقات کر سکتا ہے. انہوں نے مزید کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں اس روز ایک الگ طرح کی صورتحال تھی جسے وہ بھی سمجھنے کی کوشش کر رہے تھے کہ وہاں ہو کیا رہا ہے جب کہ اس دوران انہں بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ فائل ایس پی کو دی تھی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ فائل کدھر گئی اور اس کا کیا ہوا یہ معاملہ ایک آزاد فورم ہی دیکھے گا۔

خواجہ حارث نے کہا کہ جوڈیشل فائل کی گمشدگی پر انکوائری ایک غیر جانبدار فورم ہی کرے گا اور قانونی طور پر عدالتی فائل ہمیشہ عدالتی عملے کو دی جاتی ہے۔ عدالت نے یہ بھی استفسار کیا کہ عدالتی فائل کی گمشدگی پر کس کو کیا فائدہ ہوسکتا ہے؟

بعدازاں عمران خان کے وکیل خواجہ حارث نے درخواست نمٹانے کی استدعا کی جس پر معززعدالت نے جوڈیشل کمپلیکس میں عمران خان کی پیشی پر عدالتی فائل کی گمشدگی کے معاملے کو نمٹا دیا۔

عمران خان کے وکیل کی گمشدہ جوڈیشل فائل لے کر جانے والے ایس پی کی تعریف

اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ پر ہی اسسٹنٹ کمشنر نے توہین عدالت کی کارروائی کے لیے درخواست دائر کی۔ اسپیشل پراسیکیوٹر نے توہین عدالت کارروائی کے لیے دائردرخواست پر نوٹسسز کی استدعا کی جس پر عدالت نے کہا کہ توہین عدالت کیس میں نوٹس کرنا کوئی چھوٹی بات نہیں۔

عدالت کا اسپیشل پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آئی جی کی رپورٹ میں کیا کہا گیا تھا اور اس دن توڑ پھوڑ ہوئی ہے مگر سوال یہ ہے کہ ذمہ دار کون ہوگا؟

اس پر اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں توڑ پھوڑ کے ذمہ دار عمران خان ہی ہیں۔ عدالت نے کہا کہ سیاسی بیان نہ دیں اور ان الفاظ کا استعمال کریں جن کا بعد میں دفاع بھی کرسکیں۔

عدالت نے کہا کہ ریسپانڈینٹ ایک سیاسی رہنما ہیں اور ان کی بہت سارے حامی ہیں، اگر لیڈر عدالت میں پیش ہوتے ہیں اور کارکنان آتے ہیں اور کچھ ہوجاتا ہے تو یہ توہین عدالت نہیں۔ اگر ایسا ہے کہ سیاسی جماعت کی قیادت نے کوئی واضح احکامات دیے ہوں تو پھر دیکھا جاسکتا ہے۔ معزز جج نے پوچھا کہ اگر میں نوٹس بھی کرلوں تو توہین عدالت کی کارروائی کیسے کروں گا؟

اسپیشل پراسیکیوٹر نے کہا کہ آئی جی رپورٹس پر آئندہ سماعت پر عدالت کو مطمئن کریں گے۔

بعدازاں عدالت نے اسسٹنٹ کمشنر کی توہین عدالت کی درخواست پر سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

عالمی مقابلہ حسن سے واک آؤٹ کرنے والی فاطمہ بوش مس یونیورس 2025 کا تاج لے اڑیں

لاہور  سے مختلف سیاسی رہنماؤں نے استحکامِ پاکستان پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی

وفاقی آئینی عدالت میں سائلین کے لیے انفارمیشن اور آئینی ڈیسک قائم

صوبہ سندھ کے ضلع مٹیاری میں آج عام تعطیل کا اعلان

اسکولوں میں بچوں کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد

ویڈیو

شیخ حسینہ واجد کی سزا پر بنگلہ دیشی عوام کیا کہتے ہیں؟

راولپنڈی میں گرین انیشی ایٹیو کے تحت الیکٹرو بس سروس کا باضابطہ آغاز

پختون قوم پرست جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے مستقبل کو کتنا خطرہ ہے؟

کالم / تجزیہ

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت

افغان، بھارت تجارت: طالبان ماضی سے کیوں نہیں سیکھ پا رہے؟