پنجاب کے وزیر آبپاشی کاظم پیرازدہ کا کہنا ہے کہ پنجاب 6 نہیں بلکہ صرف ایک نہر بنا رہا اور اس حوالے سے پیپلزپارٹی کا دعویٰ غلط ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نہری پانی کا مسئلہ، کیا پاکستان پیپلز پارٹی حکومتی حمایت سے دستبردار ہوسکتی ہے؟
وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے صوبائی وزیر آبپاشی کاظم پیرازدہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا یہ الزام غلط ہے کہ پنجاب حکومت 6 نہریں نکال رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو نہر نکالی جا رہی ہے اسے محفوظ شہید کینال کا نام دیا گیا ہے اور اس کی تکمیل 5 سال میں ہوگی۔کاظم پیرزادہ کا کہنا تھا کہ سنہ 1991 کے آبی معاہدے کے مطابق ہر صوبے کو ایک نہر ملے گی اور اس کے مطابق نہریں بنائی گئیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب میں اب ایک نہر بن رہی جو چولستان کے رقبے کو سیراب کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ یہ نہر تقریباً 2 سے 3 کلومیٹر طویل ہوگی جو 7 سے 8 لاکھ رقبے کو سیراب کرے گی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ محفوظ شہید کینال خریف کے سیزن میں زمینوں کو پانی دے گی۔
’ہم صوبہ سندھ کا پانی نہیں چرا رہے‘
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے صوبائی وزیر آبپاشی کا کہنا تھا کہ پنجاب سندھ کا پانی نہیں چرا رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے نہیں پتا کہ پیپلزپارٹی والے کیوں احتجاج کر رہے ہیں۔
کاظم پیرزادہ نے کہا کہ سندھ کو تربیلا کمانڈ ایریا جبکہ پنجاب کو منگلا کمانڈ ایریا سے پانی دیا جاتا ہے اور پاکستان میں 2 ہی ڈیم ہیں جن سے پانی کی تقسیم ہورہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضرورت کے مطابق ہم آپس میں پانی کو بانٹتے رہتے ہیں۔