وفاقی حکومت نے سستی گیس لے کر مہنگی بجلی گرڈ کو فروخت کرنے والوں کو گیس کی فراہمی بند کرنے اور10 سے 14 ارب ڈالر سے نئی آئل ریفائنری کے قیام کا اعلان کیا ہے۔
وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ایل پی جی، ایل این جی اور سولر کے ذریعے توانائی کی فراہمی کے لیے پالیسی بنائی گئی ہے، فیکٹریوں کی گیس بند نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے روس سے تیل درآمد کرنے کا صرف ڈھنڈورا پیٹا، موجودہ حکومت نے روس سے تیل کے حصول کو ممکن بنایا اور بہت جلد ہمیں روسی تیل ملنا شروع ہو جائے گا جس سے قیمتیں بھی نیچے آئیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اب کابینہ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ امیروں سے سستی گیس واپس لے کر عوام کو فراہم کی جائے گی۔
کابینہ کی کمیٹی میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ان سرمایہ کاروں سے گیس واپس لی جائیگی جنہوں نے کہا کہ ہمیں گیس دیں ہم کارخانے چلائیں گے مگر کارخانے چلانے کی بجائے سستی گیس لیکر انہوں نے بجلی بناکے مہنگی بجلی بیچنی شروع کردی آج اس پالیسی کو ختم کردیا گیا ہے.وزیرمملکت مصدق ملک pic.twitter.com/e4NV4sLhg2
— PMLN (@pmln_org) April 28, 2023
مصدق ملک نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے حکومت سنبھالتے ہی کہا تھا کہ ہمیں قومی ترقی کے لیے توانائی کا انتظام کرنا ہو گا جس پر ہم پہلے دن سے عمل پیرا ہیں اوراب بہتر نتائج آنا شروع ہو گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہا کہ ہمیں 4 سے 5 فیصدترقی کے لیے 8 سے 9 فیصد توانائی کی ضرورت ہے جس کے لیے موجودہ حکومت کام کر رہی ہے۔
وفاقی وزیر مملکت نے کہا کہ جلد ہی پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہو گا، معاشی ترقی کے سفر کے لیے توانائی کی فراہمی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے 10سے 14ارب ڈالر کی ریفائنری کے قیام کا اعلان کیا ہے جس سے لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم ہوں گے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ ایل پی جی، ایل این جی اور سولر کے ذریعے توانائی کی فراہمی کے لیے پالیسی بنائی گئی ہے، اس فیصلے سے عوام کو سہولت فراہم ہو گی۔
ڈاکٹر مصدق ملک کا کہنا تھا کہ آج کچھ لوگوں کی اجارہ داری کو ختم کر دیا گیا ہے، ہمیں توانائی کے ذرائع کو ذمہ داری کے ساتھ استعمال میں لانا ہو گا۔