چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ میں پاکستانی عوام کو یقین دلاتا ہوں کہ ہم پاک فوج کے قابل فخر سپاہیوں کی حیثیت سے اپنے مقدس مادر وطن کے دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ ہم نے مضبوطی سے اللہ کے وعدے ہر بھروسہ کیا ہے۔
پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 147 ویں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم حالیہ علاقائی مصروفیات اور امن کی خوبیوں کا بھی خیر مقدم کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اس سے خطے میں امن و سکون پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہم اپنی پالیسیوں کے مطابق سب کے ساتھ امن کا اشتراک کرنا چاہتے ہیں تاہم میں بالکل واضح کرتا ہوں کہ امن کے لیے ہماری کوششوں کو کبھی کمزوری کی علامت نہ سمجھا جائے۔ تاریخ نے ثابت کیا کہ پوری قوم اور اس کی مسلح افواج کسی بھی جارحیت کے خلاف ہمیشہ اپنی پوری طاقت کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حفاظت کرنے کی دولت اور صلاحیت ہے اور ہم سب اس سے بخوبی واقف ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اس بات کو اجاگر کرنا چاہتا ہوں کہ ہمارے مخالفین کی طرف سے متعدد کوششوں کے ذریعے ریاستی اور معاشرتی ہم آہنگی کو متاثر کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
سرحد پار سے غلط معلومات پھیلائی جاتی ہیں
آرمی چیف نے کہا کہ بطور پیشہ ور آفیسر آپ کو مسلح دشمنوں کے خلاف لڑنے کی تربیت دی جائے گی تاہم میں خاص طور پر ان غلط معلومات کے بارے میں فکر مند ہوں جو سرحدوں کے اس پار یا اندر سے پھیلائی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ درست معلومات کے لیے آپ کو تاثرات اور حقیقت کے درمیان دھندلی لکیروں کو واضح کرنا پڑتا ہے تاہم تمام ترمشکلات کے باوجود پاکستان کی فوج ان صفوں میں شامل ہے جس نے مجموعی طور پر پاکستانی قوم کی اجتماعی کوششوں کے ذریعے امن کو دہشت گردی کے جبڑے سے بچایا ہے۔
چیف آف آرمی اسٹاف کا کہنا تھا کہ یقیناً یہ میرے لیے اعزاز اور خوشی کی بات ہے کہ میں اس پاسنگ آؤٹ پریڈ کا جائزہ لے رہا ہوں۔ بے نقص ٹرن آؤٹ، ہم آہنگ حرکات اور جوش و جذبہ اس عظیم ادارے کے نظم و ضبط کا مظہر ہے۔ کیڈٹس اور پاکستان ملٹری اکیڈمی ہمیشہ کی طرح اپنا اعلیٰ معیار اپنائے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج کی پریڈ بھی پاکستان ملٹری اکیڈمی اور پاک فوج کی پیشہ ورانہ مہارت، اعلیٰ اخلاقیات اور شاندار روایات کو ثابت کرتی ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ میں اس خوشی کے موقع پر فارغ التحصیل ہونے والے کیڈٹس کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ آپ کے قابل فخر والدین، گارڈینز اور اساتذہ کو بھی مبارک پیش کرتا ہوں جنہوں نے انتھک محنت سے آپ کو یہ یادگار دن دیکھنے کا موقع فراہم کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں خاص طور پر اپنے برادر ممالک قطر، بحرین، فلسطین، عراق اور سری لنکا کے فارغ التحصیل ہونے والے کیڈٹس کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ آپ نے اپنے قیام کے دوران نہ صرف باہمی اور سماجی روابط کو فروغ دیا بلکہ آپ اس کے بعد پاکستان کے سفیر کے طور پر کام کرتے رہیں گے۔
پاکستان ملٹری اکیڈمی کیڈٹس میں صلاحیتیں اجاگر کرنے کا بہترین ادارہ ہے
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ بلاشبہ پاکستان ملٹری اکیڈمی کیڈٹس میں قائدانہ صلاحیتیں اجاگر کرنے اور پیشہ وارانہ تربیت فراہم کرنے کا بہترین ادارہ ہے۔ یہاں تربیت پانے والے ملکی اور غیر ملکی کیڈٹس جہنوں نے اعزازات حاصل کیے ہیں خاص طور پر فاتح چیمپیئن کمپنی تعریف کے حق دار ہیں، انہیں شاندار کارکردگی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ شاباش اسے جاری رکھیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ ڈیئر کیڈٹس! آج کا دن آپ کی پیشہ ورانہ تربیت کے اختتام اور پروفیشنل زندگی کے آغاز کا اہم سنگ میل ہے۔ اس اہم دن کے موقع پر میں اس خواہش کا اظہار کروں گا کہ آپ کو اس بات پر توجہ مرکوز رکھنا ہوگی کہ ملک اور عوام آپ سے کیا چاہتے ہیں؟ سب سے پہلے اور سب سے اہم ریاست پاکستان کے ساتھ وفاداری اور مسلح افواج کو تفویض کردہ آئینی کردار سے وابستگی ہے۔ پھر تربیت کے اعلیٰ ترین معیار، جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی، نظم و ضبط، اخلاقی اقدار اور بھرپور فوجی ثقافت ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیڈٹس کو اس چیلنجنگ سفر کے آغاز پر حوصلہ مندی، مضبوط کردار اور اپنی قابلیت پر انحصار کا مشورہ دوں گا۔
آرمی چیف نے کیڈٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ سوال آپ کے ذاتی اور پیشہ ورانہ طرز عمل کے اعلیٰ معیار کا مطالبہ کرتا ہے۔ یہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ آپ پہلے مادر وطن کے دفاع میں خدمت انجام دینے والون کی میراث پر قائم رہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی نہیں بلکہ آپ ہی ہیں جو دنیا کی اس عظیم فوج کو کامیابی کی طرف لے جائیں گے جو کسی سے نہیں ڈرتے۔ پاکستان کے لیے بے مثال محبت کے جذبے اور عزم کے ساتھ یہ بہادر جوان ہمارے پیارے وطن کے وقار اور عزت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پش کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہتے ہیں۔
ہمارے لیے پاکستان کے لوگوں کی سلامتی سے زیادہ کوئی چیز مقدس نہیں
آرمی چیف نے کہا کہ آپ سب کو اس حقیقت پر فخر ہونا چاہیے کہ یہ قربانی ہمارے بہادر سپاہیوں اور افسران نے دی۔ لائن آف ڈیوٹی میں دنیا کی افواج میں بے مثال ہمارے فوجی ہماری حفاظت کے لیے کھڑے ہیں۔ ہمارے لیے پاکستان کے لوگوں کی حفاظت اور سلامتی سے زیادہ مقدس کوئی چیز نہیں ہے اور کوئی بھی فرض اپنی مادر وطن کے دفاع سے اہم نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی قوم کے بہت زیادہ مقروض ہیں جسے بہت زیادہ توقعات وابستہ ہیں۔ اب آپ سب باہر نکلیں اور اپنی قوم کی توقعات کو بہترین انداز میں پورا کریں۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ فوج ہمارے عظیم رہنماؤں کے ویژن کو جنم دیتی ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ذات پات، رنگ یا جغرافیہ کی کوئی تفریق نہیں ہے۔
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ ہمارا نظریہ اسلام کے سنہری اصولوں پر مبنی ہے۔ ہم ایک امن پسند قوم ہیں اور اقوام متحدہ کے امن مشنز میں سب سے بڑا حصہ ڈالنے والوں میں سے ایک ہونا اس حقیقت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی کو شکست دی ہے لیکن ہم ابھی تک اس پر پوری طرح قابو نہیں پا سکے ہیں۔ ایک قابل فخر اور خودمختار قوم ہونے کے ناطے ہمارے پاس عظیم ادارے کو بدنام کرنے والوں کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہم اندرونی اور بیرونی خطرات کے سامنے ڈٹے ہوئے ہیں اور ہمارے خلاف ہونے والی کوششوں کو ناکام کریں گے۔ ہمارے معاشرے میں عدم استحکام یا دہشت گردی کی کارروائیوں کا باعث بننے والوں کے خلاف پاکستان اور اس کی مسلح افواج نے ہمت کا مظاہرہ کیا اور اس عظیم قوم کے تعاون سے ہم نے اپنے دشمنوں کو پسپا کیا۔
اگلی نسلوں کا مستقبل محفوظ بنانے کے لیے کسی قربانی سے گریز نہیں کریں گے
جنرل عاصم منیر نے کہا کہ محفوظ استحکام اور اپنی اگلی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے کسی بھی قربانی سے گریز نہیں کریں گے۔
آرمی چیف نے کہا کہ ہمارا پیغام ان لوگوں کے لیے جو ہمیں اچھی طرح جاننتے ہیں۔ ہم کبھی حیران نہیں ہوں گے اور وہ کریں گے جو اندرونی اور بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے ضروری ہے۔
جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ یاد رکھیں کہ ہمارے مستقبل اور ترقی کا دارومدار اندرونی ہم آہنگی پر ہے۔ جمہوریت اور آئین پرستی کے دشمن ہمارے درمیان دراڑ ڈالنے پر تلے ہوئے ہیں۔ عوام اور مسلح افواج اپنے مقاصد کے حصول کے لیے اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کی حدود میں رہتے ہوئے اپنے فرائض کو پورا کریں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں استحکام اور امن و سلامتی پاکستان میں استحکام کے لیے ضروری ہے۔ افغانستان میں امن پاکستان کی خواہش ہے۔ دنیا کا کوئی ملک افغان بھائیوں کے لیے اتنا مہمان نواز نہیں رہا جتنا کہ پاکستان ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے گزشتہ 5 دہائیوں میں تقریباً 50 لاکھ پناہ گزینوں کی میزبانی کی ہے۔ پاکستانی قوم نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور افغانستان میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے دل سے کوشاں ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارتی جبر کا شکار ہیں
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں کشمیر جو بھارتی فوج کے ہاتھوں ریاستی جبر کا شکار ہے پاکستانی قوم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی تاریخی جدوجہد میں کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔ عالمی برادری کو اس بات کا ادراک کرنا چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پر امن حل کے بغیر علاقائی امن ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی ریاستی جبر کے ذریعے مظلوم کشمیریوں کی حالت زار پر پاکستان کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ دلیر کشمیریوں کی جدوجہد کے ساتھ ہیں جو دہائیوں سے ریاستی جبر کو برداشت کر رہے ہیں۔ ہم اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ اخلاقی، سیاسی اور جمہوری تعاون کرتے رہیں گے۔