وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی تنظیم برائے خوراک و زراعت کی گلوبل انفارمیشن اینڈ ارلی وارننگ سسٹم کی رپورٹ کے مطابق پاکستان شدید بارشوں کے خطرے سے دوچار 20 ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔ رواں سال جون میں ال نینو سمندری رجحان کی واپسی کی پیش گوئی، ہماری مقامی پیشگوئیوں سے ملتی جلتی ہے۔
وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے اپنے ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ ال نینو سمندری رجحان کی واپسی سے دنیا بھر میں شدید ماحولیاتی واقعات پیش آ سکتے ہیں جس میں، معمول سے زیادہ بارشیں، سیلاب، خشک سالی اور غذائی قلت کے خطرات بھی شامل ہیں۔ پاکستان ان 20 ممالک میں شامل ہے جہاں معمول سے زیادہ بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کی تنظیم برائے خوراک و زراعت کی گلوبل انفارمیشن اینڈ ارلی وارننگ سسٹم کی رپورٹ کے مطابق پاکستان شدید بارشوں کے خطرے سے دوچار 20 ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔ رواں سال جون میں ال نینو سمندری رجحان کی واپسی کی پیش گوئی، ہمارے مقامی پیشگوئیوں سے ملتی جلتی ہے۔ 1/4 pic.twitter.com/vyDEvKsfcB
— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) April 29, 2023
انہوں نے مزید کہا کہ ان 20 ممالک میں امریکا، ترکی، ایران اور دیگر شامل ہیں۔ گذشتہ 2 برس میں ال نینو سمندری رجحان کی تیسری بار واپسی قابل تشویش ہے۔ ہم پہلے ہی گزشتہ سال کی بارشوں اور سیلابی تباہ کاریوں کے بعد بحالی کے مرحلے میں ہیں۔
سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ ہمیں شدید ماحولیاتی واقعات سے نمٹنے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔ ملک بھر میں 5 مئی تک جاری بارشوں کے باعث محکمہ موسمیات اور این ڈی ایم اے نے خدشے کا اظہار کیا کہ کھڑی فصلوں، حال ہی میں کاٹی گئی فصلوں اور نئی بوائی کو نقصان ہو سکتا ہے۔ حکومت نے متعلقہ اداروں عوام اور کاشتکاروں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور الرٹ رہنے کی ہدایت جاری کی ہیں۔