پاکستان اور بنگلہ دیش جمعرات کو ڈھاکہ میں فارن آفس کنسلٹیشنز (ایف او سی) منعقد کرنے والے ہیں جو کہ سنہ 2010 کے بعد دونوں ممالک کے درمیان اس طرح کی پہلی سفارتی سرگرمی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: 4 سال بعد بنگلہ دیشی پاسپورٹس پر ’سوائے اسرائیل کے‘ کی عبارت دوبارہ درج
بنگلہ دیش کے سیکریٹری خارجہ محمد جاشم الدین اور ان کی پاکستانی ہم منصب آمنہ بلوچ ریاستی گیسٹ ہاؤس پدما میں ہونے والے اجلاس کی قیادت کریں گی۔
آمنہ بلوچ نے ستمبر 2024 میں پاکستان کی 33 ویں سیکریٹری خارجہ کا عہدہ سنبھالا تھا۔ ان کی بدھ کو ڈھاکہ آمد متوقع ہے۔
بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ کے ایک سینیئر اہلکار کے مطابق فارن آفس کنسلٹیشنز کی بحالی ڈھاکہ کے ساتھ 2 طرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کی جانب سے ایک نئی کوشش کا اشارہ ہے۔
یہ نئے سرے سے سفارتی دباؤ اس ماہ کے آخر میں پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے ایک طے شدہ دورے سے پہلے آیا ہے۔ ان کا یہ دورہ ایک دہائی سے زائد عرصے میں کسی پاکستانی وزیر خارجہ کا بنگلہ دیش کا پہلا دورہ ہوگا، جو آخری سنہ 2012 میں ہوا تھا۔
آئندہ بات چیت کے دوران دوطرفہ اور علاقائی مسائل کی وسیع رینج پر بات چیت ہوگی۔
مزید پڑھیے: پاکستان اور بنگلہ دیش کا مستقبل میں روابط بڑھانے اور تعاون جاری رکھنے کا عزم
ان میں تجارتی تعلقات کو بڑھانا، سیاحت اور ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینا، روہنگیا پناہ گزینوں کے بحران سے نمٹنے اور عالمی پلیٹ فارمز پر تعاون کو فروغ دینا شامل ہیں۔
دونوں اطراف نے حال ہی میں بڑھتی ہوئی تجارتی مصروفیات بالخصوص تجارتی وفود کے تبادلے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور تجارتی تعلقات کو گہرا کرنے کے لیے مزید سیکٹر مخصوص دوروں کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
مزید پڑھیں: عمر گل بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم کے نئے بولنگ کوچ مقرر
دونوں ممالک نے سنہ 2024 میں اعلیٰ سطحی بات چیت پر بھی غور کیا جس میں قاہرہ میں D-8 سربراہی اجلاس، نیویارک میں اقوام متحدہ کی 79ویں جنرل اسمبلی، اور ساموآ میں دولت مشترکہ کے سربراہان کی میٹنگ کے دوران اپنے سرکردہ رہنماؤں کے درمیان ملاقاتیں شامل ہیں۔ ان تعاملات نے مزید منظم سفارتی مکالمے کی بنیاد رکھی ہے۔