آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اوورسیز پاکستانیز کنونشن سے پرجوش اور ولولہ انگیز خطاب کیا، خطاب کے دوران اوورسیز پاکستانی پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے رہے۔
آرمی چیف نے اوورسیز پاکستانیوں کے کردار کو دل کھول کر سراہا اور فتنہ الخوارج، بلوچستان میں دہشت گردی، سوشل میڈیا کے غیر ذمہ دارانہ استعمال، کشمیر اور غزہ پر غیرمبہم اور واضح بات چیت کی۔ انہوں نے دو قومی نظریے اور پاکستان کی کہانی نئی نسل کو بتانے کی اہمیت پر زور دیا۔
جس ملک کے تمام ادارے آئین اور قانون کے مطابق کام کریں ایسی ریاست کو ’ہارڈ اسٹیٹ‘ کہا جاتا ہے، آرمی چیف pic.twitter.com/aUutjlfgjS
— WE News (@WENewsPk) April 16, 2025
اپنے خطاب میں آرمی چیف نے کہا کہ آپ صرف پاکستان کے سفیر ہی نہیں، بلکہ پاکستان کی وہ روشنی ہیں جو پورے اقوام عالم کو روشن کرتی ہے، برین ڈرین کا بیانیہ بنانے والے جان لیں کہ یہ برین ڈرین نہیں بلکہ برین گین ہے۔
یہ بھی پڑھیے: اوورسیز پاکستانیز کنونشن: وزیراعظم شہباز شریف نے کونسے اہم اعلانات کیے؟
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ جب تک اس ملک کے غیور عوام افوج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں، پاکستان کو کوئی نقصان نہیں پہنچاسکتا، پاکستان کے سیکیورٹی اداروں میں جو بغاوت کو ہوا دیتا ہے وہ پاکستان کا دشمن ہے۔
انہوں نے کہا کہ مٹھی بھر دہشتگرد پاکستان کو روشن مستقبل کی جانب بڑھنے سے نہیں روک سکتے، دہشتگردوں کی 10 نسلیں بھی بلوچستان اور پاکستان کا کچھ نہیں بگاڑ سکتیں، بلوچستان پاکستان کی تقدیر اور ہمارے ماتھے کا جھومر ہے، جس ملک کے تمام ادارے آئین اور قانون کے مطابق کام کریں ایسی ریاست کو ‘ہارڈ اسٹیٹ’ کہا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا وانا اور ڈیرہ اسماعیل خان کا دورہ، سرحد پر تعینات جوانوں کے ساتھ عید منائی
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستانی قوم اپنے شہدا کو نہایت عزت اور وقار کی نگاہ سے دیکھتی ہے، کشمیر پاکستان کی شہ رگ تھا، ہے اور ہمیشہ رہے گا، پاکستانیوں کا دل ہمیشہ غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ دھڑکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں امید نہیں چھوڑنی اور مایوس نہیں ہونا، میں چاہتا ہوں اوورسیز پاکستانی دنیا میں پاکستان کی نمائندگی فخر کیساتھ کریں۔