عالمی ادارہ صحت نے ایک اور بھارتی سیرپ کو غیر معیاری قرار دے دیا

ہفتہ 29 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او ) نے بھارت کے تیار کردہ کھانسی کے سیرپ (Guaifenesin) پر الرٹ جاری کرتے ہوئے اسے غیر معیاری قرار دے دیا ہے۔

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ انہیں بھارت کی تیار کردہ سیرپ کی ایک کھیپ مارشل آئی لینڈ اور مائیکرونیشیا میں ملی ہے۔

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ بھارت کے تیار کردہ اس سیرپ کے ٹیسٹ کیے گئے، نمونوں میں ڈائیتھیلین گلائیکول اور ایتھیلین گلائیکول (زہریلے مرکبات) کی ناقابل قبول مقدار ظاہر ہوئی ہے۔

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ دونوں مرکبات انسانوں کے لیے زہریلے ہیں اور اگر استعمال کیے جائیں تو یہ مہلک ہو سکتے ہیں تاہم انہوں نے اپنے بیان میں اس سیرپ کے باعث کسی کو نقصان پہنچنے کی تصدیق نہیں کی ہے۔

یہ تازہ ترین الرٹ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے ہندوستان میں بنائے جانے والے کھانسی کے دیگر سیرپس کو گیمبیا اور ازبکستان میں بچوں کی اموات سے جوڑنے کے بعد سامنے آیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں موجود کیو پی فارما کیم کے منیجنگ ڈائریکٹر سدھیر پاٹھک کا کہنا ہے کہ کمپنی نے تمام ریگولیٹری اجازتوں کے بعد کمبوڈیا کو 18,346 بوتلیں بھیج چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سیرپ مارشل آئی لینڈ اور مائیکرونیشیا میں استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی گئی، ناجانے یہ بوتلیں کن حالات میں وہاں تک پہنچی ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ اس شربت کی مارکیٹنگ ٹریلیم فارما نے کی تھی جو کہ ریاست ہریانہ میں واقع ہے تاہم بھارتی حکومت نے ابھی تک اس الرٹ پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مینوفیکچرر اور مارکیٹر کی جانب سے اس سیرپ کے معیاری ہونے کی ضمانت فراہم نہیں کی گئی ہے۔

ہندوستان جو کہ ادویات کا دنیا کا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے اور ترقی پذیر ممالک کی طبی ضروریات کو پورا کرتا ہے لیکن حالیہ مہینوں میں بہت سی ہندوستانی فرمز اپنی دوائیوں کے معیاری نہ ہونے کی وجہ سے جانچ کی زد میں رہ چکی ہیں۔ ماہرین نے بھی ان دوائیوں کو بنانے کے لیے استعمال کیے جانے والے مینوفیکچرنگ طریقوں کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا ہے۔

گزشتہ سال اکتوبر میں بھی ڈبلیو ایچ او نے عالمی انتباہ جاری کیا تھا اور بھارت میں بنائے گئے چار کھانسی کے سیرپس کو غیر معیاری قرار دیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp