مسیحوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس پیر کی صبح انتقال کر گئے، ویٹیکن کیمرلینگو کے کارڈینل کیون فیرل نے ان کی موت کی باضابطہ تصدیق کردی۔
ویٹیکن نے ایک ویڈیو بیان میں پوب فرانسس کی موت کا باقاعدہ اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 88 سالہ پوپ طویل علالت کے بعد پیر کی صبح 7 بج کر 35 منٹ پر انتقال کرگئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:نمونیا میں مبتلا پوپ فرانسس کی طبیعت مزید بگڑگئی
حالیہ ہفتوں میں شدید پیچیدگیوں کے ساتھ، کیتھولک چرچ کے سربراہ پوپ فرانسس اپنے 12 سالہ دورِ پاپائیت میں مختلف بیماریوں کا شکار رہے،گزشتہ کئی ہفتوں سےوہ پھیپھڑوں میں انفکیشن اور نمونیا کی وجہ سے شدید بیمار تھے۔
ویٹیکن کیمرلینگو کے کارڈینل کیون فیرل نے اپنے بیان میں بتایا کہ آج صبح 7:35 پر، روم کے بشپ، فرانسس انتقال کرگئے ہیں، جن کی پوری زندگی رب اور اس کے چرچ کی خدمت کے لیے وقف تھی۔
مزید پڑھیں:پوپ فرانسس کا غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے دنیا سے تحقیقات کا مطالبہ
’انہوں نے ہمیں انجیل کی اقدار پر وفاداری، ہمت اور عالمگیر محبت کے ساتھ، خاص طور پر غریب ترین اور پسماندہ لوگوں کے مفاد میں، عمل کرتے ہوئے جینا سکھایا۔‘
پوپ فرانسس پھیپھڑوں کی دائمی بیماری میں مبتلا تھے اور ان کے پھیپھڑے کا ایک حصہ ان کی نوجوانی میں ہی نکالا جاچکا تھا، انہیں رواں برس 14 فروری جیمیلی اسپتال میں سانس میں تکلیف کے باعث داخل کیا گیا تھا، جہاں وہ ڈبل نمونیا میں مبتلا ہوگئے۔
مزید پڑھیں: یروشلم کی تاریخی و قانونی حیثیت برقرار رہنی چاہیے: پوپ فرانسس
پوپ فرانسس نے مذکورہ اسپتال میں 38 دن گزارے جو ان کی 12 سالہ پاپائیت کے دوران اسپتال میں گزارنے والا طویل عرصہ تھا۔
اپنی موت سے ایک دن قبل یعنی ایسٹر سنڈے کو سینٹ پیٹرز اسکوائر میں ہزاروں مسیحیوں کو آشیرواد دینے کی غرض سے اپنی موبائل وین پر اسکوائر کا چکر لگایا جہاں جمع ہزاروں نے خوشی سے نعرے لگائے اور تالیاں بجاتے ہوئے ان کا استقبال کیا تھا۔