قومی ادارہ صحت نے منکی پاکس کی علامات اور بچاؤ کے حوالے سے ایڈوائزری جاری کر دی۔ بتایا کہ منکی پاکس چوہوں اور جنگلی جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہونے والی بیماری ہے۔ متاثرہ شخص بخار، سردرد، کمردرد اور پٹھوں کے درد میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ متاثرہ شخص 5 سے 21 دنوں میں صحت یاب بھی ہو سکتا ہے۔
قومی ادارہ صحت کی ایڈوائزری کے مطابق منکی پاکس کے شکار کچھ افراد میں علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔ اس کے لیے 3 ویکسینز بھی دستیاب ہیں لیکن ان کی فراہمی انتہائی کم ہے۔ ویکسین کی پہلی ڈوز سے کسی قسم کا انفیکشن ہو تو دوسری ڈوذ مشورے کے بغیر نہ لگوائیں۔
منکی پاکس کا کوئی علاج نہیں لیکن بچاؤ کا واحد حل احتیاط ہے۔ ایئرپورٹ، سی پورٹ پر موجود ملازمین ماسک اور کٹس کا استعمال لازمی کریں۔ متاثرہ شخص سے گلے ملنے، ہاتھ ملانے سے وائرس دوسرے شخص میں منتقل ہو سکتا ہے، وائرس کے شکار افراد پیناڈول، پیراسیٹامول اور بروفین کا استعمال کریں۔
قومی ادارہ صحت کی جانب سے ایڈوائزی میں مزید بتایا گیا ہے کہ ہاتھ بار بار دھوئیں، سینیٹایزر کا استعمال یقینی بنائیں، جبکہ ٹیسٹ کے لیے نمونے این آئی ایچ، پی اے سی پی، آئی پی ایچ اور آغا خان اسپتال سے کروائے جا سکتے ہیں۔