نہری منصوبہ موخر، فیصلہ مشترکہ مفادات کونسل میں ہوگا

جمعرات 24 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کے مابین  ملاقات میں دریائے سندھ پر مجوزہ نہری منصوبہ کو موخر کردیا گیا ہے۔ جبکہ 2مئی کو مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس طلب  کرلیا گیا ہے۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نئی نہروں   کی تعمیر پر کام روکنے کا اعلان کردیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ نئی نہروں کی تعمیر کا معاملہ مشترکہ مفادات کونسل میں اٹھایا جائے گا۔ اور صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر کوئی فیصلہ نہیں کیا  جائے گا جبکہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی کو منعقد ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ وہ بلاول بھٹو زرداری کے شکرگزار ہیں کہ وہ میری دعوت پر اپنے ساتھیوں کے ساتھ تشریف لائے۔ ہم نے ملکی صورت حال پر تفصیلی گفتگو کی۔ گزشتہ روز ہندوستان نے جو جنگجویانہ اعلانات کیے، اور پاکستان کے خلاف بہت جارحانہ موقف اختیار کیا ہے، ہم  نے یہ معاملہ پوری تفصیل کے ساتھ بلاول زرداری کو بتایا۔ آج قومی سلامتی کمیٹی نے نہایت غور و خوض کے بعد ایک بیان جاری کیا۔

انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو سے ملاقات میں خصوصی طور پر نہروں کے معاملے پر بڑی سنجیدگی کے ساتھ بات چیت کی۔ میں نے اپنی معروضات میں بڑی وضاحت کے ساتھ بتایا کہ پاکستان ایک فیڈریشن ہے۔ اور اس کے تقاضے ہیں کہ صوبوں کے مابین معاملات باہمی بات چیت کے ذریعے خلوص، نیک نیتی اور اچھے انداز میں ملکی مفاد میں طے کریں۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ کالا باغ ڈیم معاشی طور پر پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے لیکن وفاق سے زیادہ کوئی چیز اہم نہیں ہے۔ جب صوبہ سندھ نے کالا باغ ڈیم پر اپنے اعتراضات کا اظہار کیا تو ہمیں انہیں پاکستان کے بہترین مفاد میں قبول کرنا چاہیے۔ کالا باغ ڈیم وفاق کے مفادات سے متصادم ہے تو ہمیں اس سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اسی طرح نہروں کے معاملے کو ہمیں باہمی رضامندی اور بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہیے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج ہم نے طے کیا ہے کہ جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوجاتا، مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی۔ اور وفاقی حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ صوبوں کے درمیان اتفاق رائے کے بغیر نہروں کے معاملے پر پیش رفت نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی بروز جمعہ بلایا جارہا ہے۔ جس میں مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی طرف سے وفاقی حکومت کے فیصلوں کی تائید کی جائے گی۔

 پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین  بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ  ہم نے ملاقات میں فیصلہ کیا ہے کہ اتفاق رائے کے بغیر نئی نہریں نہیں بنیں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے پاکسان کے خلاف سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے سمیت بھارت کے تمام غیر مناسب اقدامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے ہونے کے عزم کا اعادہ کرتی  ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت نے بشمول سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے جن معاملات کا اعلان کیا ہے ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بھارت کے یہ نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ انسانیت اور انسانی اقدار کے بھی خلاف ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ اس پر ہم نہ صرف حکومت کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہوں گے اور سڑکوں پر ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی پاکستان اور انڈس کا مقدمہ اٹھائیں گے اور بھارت کے اس اقدام کا منہ توڑ جواب دیں۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp