اتر پردیش کے حامد پور گاؤں میں شادی کی تقریب میں اضافی پنیر نہ ملنے پر آگ بگولا ہوجانے والے ایک مہمان نے خطرناک قدم اٹھا کر فنکشن کا ستیاناس کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شادی میں شریک ایک شخص نے مطلوبہ مقدار میں پنیر نہ ملنے پر طیش میں آکر منی بس گھسیڑ کر شادی کا منڈپ تباہ کردیا جس کے باعث دلہا دلہن کے 5 قریبی رشتے دار زخمی ہوگئے۔
آخر ہوا کیا تھا؟
خطرناک حد تک پنیر کے شوقین اس مہمان کی شناخت دھرمیندر یادو عرف بمبو کے طور پر کی گئی ہے جو باراتیوں کو بس میں شادی ہال لایا تھا۔
کھانا کھلنے پر اس کو دیگر مہمانوں کی طرح پنیر بھی دیا گیا جو اس کو بہت پسند آیا جس پر اس نے مزید پنیر مانگ لیا لیکن کھانا دینے والوں نے معذرت کرلی۔
اس انکار پر بمبو غصے سے لال پیلا ہوگیا اور سب کو سبق سکھانے کے لیے باہر کھڑی اپنی منی بس لاکر ہال میں گھسا دی۔
اس ناگہانی حملے کے سبب نہ صرف منڈپ (اسٹیج) تباہ و برباد ہوا بلکہ وہاں اطمینان سے بیٹھے دلہا کے والد، دلہن کے چچا اور دیگر 4
افراد شدید زخمی بھی ہوگئے۔
تمام زخمی افراد کو فوری طور پر طبی علاج کے لیے قریبی اسپتال لے جایا گیا لیکن حالت تشویشناک ہونے کے سبب ان میں سے 2 کو ٹراما سینٹر میں داخل کرادیا گیا۔
تقریب کا ستیاناس
ہفتے کو پیش آنے والے اس واقعے نے شادی کے جشن کو ماتم میں تبدیل کر دیا۔ تاہم شادی کی تقریب کسی نہ کسی طرح اتوار کو منعقد کردی گئی۔
شادی کی تقریب کو ٹھکانے لگانے کے بعد بمبو بھاگ نکلا تھا تاہم پولیس نے اس کی گرفتاری کے لیے ٹیم تشکیل دے دی ہے۔
پولیس نے بمبو کے خلاف اقدام قتل، اندھادھند ڈرائیونگ سے انسانی جان کو خطرے میں ڈالنے سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔