’چَلو چَلو جھیل سیف الملوک چَلو‘ کاغان کے رستے 6 ماہ بعد سیاحوں کے لیے کھل گئے

جمعرات 1 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کاغان میں واقع پاکستان کے معروف سیاحتی مقام جھیل سیف الملوک کی جانب جانے والی سڑک 6 ماہ کی بندش کے بعد سیاحوں کے لیے دوبارہ کھول دی گئی ہے۔

کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی (KDA) کے حکام کے مطابق، سڑک کی بحالی کا عمل 5 روزہ بھرپور آپریشن کے بعد مکمل کیا گیا، جس کے بعد گزشتہ شب سڑک کو باقاعدہ طور پر سیاحوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: جنت نظیر جھیل سیف الملوک تباہی کے خطرے سے دوچار

سطح سمندر سے 10 ہزار 5 سو 77 فٹ کی بلندی پر واقع جھیل سیف الملوک برف پوش پہاڑوں کے درمیان واقع دلکش قدرتی مقام ہے۔ اتھارٹی کے تکنیکی عملے نے بھاری مشینری کی مدد سے 13 کلومیٹر طویل سڑک کو بحال کیا۔ اس دوران 6 گلیشیئرز کاٹنے اور کئی لینڈ سلائیڈز صاف کرنے کا مشکل کام انجام دیا گیا، جس کے بعد راستہ 4×4 گاڑیوں کے لیے محفوظ قرار دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: وادیِ کاغان کی سیر اور خیالی دنیا

جھیل کی جانب سفر دوبارہ ممکن ہونے کے بعد سیاح اب برف سے ڈھکی چوٹیوں اور جھیل کے پرسکون، برفیلے پانیوں کا دلفریب نظارہ کرسکیں گے۔

کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے تمام سیاحوں سے گزارش کی ہے کہ ذمہ دارانہ سیاحت کو فروغ دیں، کچرا نہ پھیلائیں، مقررہ ڈسٹ بن استعمال کریں اور کوڑا کرکٹ اپنے ساتھ لائے گئے تھیلوں میں ڈال کر ماحول کو صاف رکھیں تاکہ قدرتی خوبصورتی کو برقرار رکھا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

مجھے تم پسند نہیں ہو، شاید کبھی نہیں ہو گے! ٹرمپ کا آسٹریلوی سفیر کو دو ٹوک جواب

کیا تحریک لبیک کا احتجاج اسلامی تعلیمات کے مطابق ہوتا ہے؟

مودی کے دور میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں خوفناک اضافہ، مذہبی ہم آہنگی خطرے میں

 کرِسٹیانو رونالڈو کا بیٹا بھی پرتگال کی ٹیم میں شامل

لداخ میں بھارتی جبر میں اضافہ، اپنے حق کے لیے احتجاج کو روکنے کے لیے اقدامات میں مزید سختی

ویڈیو

آنکھوں میں اندھیرا مگر خواب روشن: حسن ابدال کی اسرا نور کی کہانی

کیا نواز شریف نے اپنا کردار محدود کرلیا؟

شہباز حکومت اور جی ایچ کیو میں بہترین کوآرڈینیشن ہے، ون پیج چلتا رہے گا، انوار الحق کاکڑ

کالم / تجزیہ

ہم ’یونیورس 25‘ میں رہ رہے ہیں؟

پاک افغان امن معاہدہ کتنا دیرپا ہے؟

انسانیت کے خلاف جنگ