نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے سلووینیا اور صومالیہ کے نائب وزرائے اعظم سے علیحدہ علیحدہ ٹیلیفونک گفتگو کی جس میں علاقائی صورتحال اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے ہمارے پانی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی تو اسے جنگ تصور کریں گے، اسحاق ڈار
دفتر خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان کے مطابق اسحاق ڈار نے سلووینیا کی نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ تانجا فاجون سے گفتگو کے دوران بھارت کی جانب سے عائد کیے گئے بے بنیاد الزامات اور یکطرفہ اقدامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے پر عملدرآمد روکنا بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے۔
تانجا فاجون نے پاکستان کی جانب سے پہلگام حملے کی آزاد اور شفاف تحقیقات کی پیشکش کو خوش آئند قرار دیا اور زور دیا کہ پاکستان اور بھارت سفارتی ذرائع سے مسائل حل کرتے ہوئے تحمل کا مظاہرہ کرے۔
مزید پڑھیے: پاکستان نہ پہلگام واقعے میں ملوث ہے نہ اس کا بینفشری، اسحاق ڈار کی ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمراہ پریس کانفرنس
دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل ارکان کی حیثیت سے کثیرالجہتی تعاون کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا اور دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا۔
علاوہ ازیں، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے صومالی ہم منصب عبدالسلام عبدی علی سے بھی ٹیلیفونک رابطہ کیا اور انہیں وزارت خارجہ کا قلمدان سنبھالنے پر مبارکباد دی۔
گفتگو میں اسحاق ڈار نے خطے میں بھارت کے بے بنیاد پروپیگنڈے اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی جیسے اقدامات کے باعث پیدا ہونے والی کشیدگی سے آگاہ کیا۔
مزید پڑھیں: وزیرخارجہ اسحاق ڈار کا عمان کے ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ
صومالی وزیر خارجہ نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خطے میں امن و سلامتی کے لیے سفارتی حل کی اہمیت پر زور دیا۔
دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر کثیرالملکی تعاون بڑھانے کے ساتھ ساتھ دو طرفہ تعلقات کے فروغ پر بھی اتفاق کیا۔