عالمی عدالت: پاکستان کی فلسطینیوں کے حق میں توانا آواز، اسرائیل کو کٹہرے میں لانے کی استدعا

جمعرات 1 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان نے عالمی عدالت انصاف سے استدعا کی ہے کہ وہ غزہ میں جاری امداد کی رسائی ممکن بنائی جائے اور اسرائیل کو امداد روکنے پر جواب دہ ٹھہراتے ہوئے اس کو احتساب کے کٹہرے میں لائے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ کے مسلمانوں کی مصیبتیں عالمی اتحاد کی کھلم کھلا تضحیک ہے، وزیر اعظم شہباز شریف

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق ہیگ میں قائم عالمی عدالت انصاف میں جمعرات کو ہونے والی عوامی سماعت کے دوران نیدرلینڈز میں پاکستان کے سفیر سید حیدر شاہ نے مقبوضہ فلسطینی علاقوں خصوصاً غزہ میں اسرائیل کی جانب سے جاری مظالم کو اجاگر کیا۔

عالمی عدالت میں آج مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ، دیگر بین الاقوامی تنظیموں اور تھرڈ اسٹیٹس کی موجودگی اور سرگرمیوں کے حوالے سے اسرائیل کی ذمہ داریوں سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔

اپنے بیان میں پاکستانی سفیر نے زور دیا کہ اسرائیل کی جانب سے اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یو این آر ڈبلیو اے  اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں کو حاصل مراعات اور استثنیٰ کی سنگین ترین خلاف ورزیوں کی مثال اقوام متحدہ کی تاریخ میں نہیں ملتی۔

مزید پڑھیے: غزہ کے نہتے مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کرنے پر وزیراعظم شہباز شریف کی پذیرائی

اسرائیل کی مذکورہ کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہوں نے اسے بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی اور ایک منظم مہم کا حصہ قرار دیا جس کا مقصد لاکھوں ضرورت مند فلسطینیوں تک انسانی امداد کی رسائی کو روکنا ہے۔

سید حیدر شاہ نے غزہ تک بلا روک ٹوک انسانی امداد کی فراہمی کی اہمیت پر زور دیا اور اسرائیل کو اجتماعی سزا کے نفاذ اور انسانی امداد کی فراہمی میں رکاوٹیں ڈالنے پر جواب دہ ٹھہرانے کی ضرورت پر زور دیا۔

مزید پڑھیں: غزہ کی صورتحال انتہائی تشویشناک، عالمی طاقتیں مظلوم فلسطینی اور کشمیری عوام کو حق دلائیں، شہباز شریف

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے رواں سال کے آغاز میں اس مقدمے میں عالمی عدالت انصاف کو اپنا تفصیلی تحریری بیان جمع کروایا تھا۔ اس مقدمے کی زبانی کارروائیاں 28 اپریل سے دو مئی 2025 تک جاری رہیں گی جن میں 40 سے زائد ممالک اور تنظیموں کی شرکت متوقع ہے۔

پاکستانی سفیر کا اپنے بیان میں یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ فلسطینی عوام کے حق خودارادیت اور سنہ 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر قائم ایک خودمختار اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لیے ان کے جائز موقف کی حمایت کرتا آیا ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp