پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغانوں اور دیگر غیر ملکیوں کے لیے 31 مارچ 2025 تک پاکستان چھوڑنے کی آخری تاریخ دی گئی تھی، ایسے میں انتباہ کیا گیا ہے کہ اگر مقررہ تاریخ تک پاکستان میں مقیم افغانوں سمیت تمام غیر ملکی از خود نہ نکلے تو انہیں زبردستی ملک سے باہر نکالا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:افغان سیٹزن کارڈ والے باشندوں کی واپسی:اب تک کتنے افغان باشندے واپس جاچکے ہیں؟
پاک بھارت گشیدگی کے بعد حکومت پاکستان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے، خصوصاً پنجاب میں اب غیر ملکیوں کو نکالنے کی مہم تیز کر دی گئی ہے۔
پنجاب کے مختلف شہروں میں کریک ڈاؤن کر کے ہزراوں افغان باشندوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پنجاب میں غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی باشندوں کیخلاف انخلا کی مہم میں اب تک 12,945 غیرقانونی مقیم افراد کو ملک بدر کر دیا گیا ہے، ان افراد میں بڑی تعداد افغان شہریوں کی ہے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق انخلا کی مہم کے دوران 13 ہزار سے زائد غیرقانونی باشندوں کو مختلف ہولڈنگ سینٹرز منتقل کیا جا چکا ہے۔ اس وقت 99 افراد ہولڈنگ پوائنٹس پر موجود ہیں جن کے کاغذات اور شناخت کی جانچ جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:افغان باشندوں کی وطن واپسی میں حالیہ کمی، وجوہات کیا ہیں؟
لاہور میں 5 جبکہ پنجاب بھر میں مجموعی طور پر 46 ہولڈنگ سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، تاکہ انخلا کے عمل کو منظم اور محفوظ طریقے سے مکمل کیا جا سکے۔
آئی جی پنجاب نے بتایا کہ سیکیورٹی کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے اور تمام غیرقانونی مقیم افراد کے انخلا کو ہر صورت یقینی بنایا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم بین الاقوامی قوانین کے تحت غیرقانونی تارکین وطن کے انخلا کی پالیسی پر مکمل عملدرآمد کر رہے ہیں۔
آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ انخلا کے عمل کے دوران انسانی حقوق کا مکمل خیال رکھا جا رہا ہے اور کسی قسم کی زیادتی یا بدسلوکی کی اجازت نہیں دی گئی۔