وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے حملے کا خطرہ تاحال موجود ہے، لیکن دنیا کے اہم ممالک کوشش میں ہیں دونوں ممالک کے درمیان تنازع آگے نہ بڑھے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کسی سفارتی ذرائع سے ایسی تجویز نہیں آئی کہ بھارت کو فیس سیونگ دی جائے، وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہاکہ تحمل کا مظاہرہ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں بھارت کا محاذ آرائی کے لیے نیا جھوٹا بیانیہ اور من گھڑت پروپیگنڈا بے نقاب
انہوں نے کہاکہ اگر پاکستان کی جانب سے پہلگام حملے کی تحقیقات کی پیشکش نہ کی جاتی تو دنیا سے جارحانہ بیانات آ سکتے تھے۔
وزیر دفاع نے کہاکہ ہم دوست ممالک کے نمائندوں سے رابطے میں ہیں، بھارت اب پاکستان کے خلاف آئی ایم ایف سمیت دیگر مالیاتی اداروں کے پاس جا رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہاکہ امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے جو کہا وہ خیال امریکی وزارت خارجہ کے بیانیے میں نظر نہیں آتا۔
انہوں نے مزید کہاکہ بھارت کو پتا ہے کہ اگر کچھ کرے گا تو منہ توڑ جواب دیا جائےگا، ہم نے 2019 میں بھی بھارت کا طیارہ مار گرایا تھا، اور پائلٹ کو گرفتار کرلیا تھا۔
وزیر دفاع نے کہاکہ مودی کو سیاسی طور پر بہت نقصان ہوا ہے، پاکستان کی پیشکش موجود ہے کہ 4 سے 5 ممالک مل کر پہلگام واقعہ کی تحقیقات کرلیں۔
یہ بھی پڑھیں بھارت کو شکست: آئی ایم ایف نے پاکستان کو دیے گئے قرضوں کا ازسرنو جائزہ لینے کا مطالبہ مسترد کردیا
ایک اور سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہاکہ بھارت کے رافیل طیاروں نے پاکستان میں کارروائی کی کوشش کی، لیکن ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، اس کے بعد ابھی تک بھارت کی جانب سے کوئی حرکت نہیں ہوئی۔