پاک بھارت کشیدگی کی تازہ صورتحال پر سیاسی رہنماؤں کو آگاہ کرنے کے لیے اتوار کو وفاقی وزیراطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ میں بتایا گیا کہ قومی اسمبلی میں پہلگام واقعے اور بھارتی جنگی جارحیت کے خلاف قرارداد لائی جائے گی اور ایوان کو سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کے خلاف حکومت کی حکمت عملی سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔
بھارتی جارحیت کے خلاف آج قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کی جائے گی
ان کیمرا بریفنگ میں بتایا گیا کہ بھارتی جارحیت کے خلاف قومی اسمبلی میں پیر کی شام قرارداد لائی جائے گی۔ بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ حکومت اسمبلی کو سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کے حوالے سے اپنی حکمت عملی سے بھی آگاہ کرے گی۔
مزید برآں کئی گھنٹے جاری رہنے والی بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ قومی اسمبلی اجلاس میں بھارتی جارحیت اور سرحد پار دہشتگردی پر بھی کھل کر بات کی جائے گی۔
جارحیت مسلط کی گئی تو دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر
ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے واضح کیا کہ پاک فوج بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا مہم توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں ملکی سلامتی کی صورتحال پر اے پی سی بلانی چاہیے تھی، پی ٹی آئی کا حکومتی بریفنگ میں شرکت نہ کرنے کا اعلان
ذرائع کے مطابق پاک بھارت کشیدگی کی تازہ صورتحال و قومی سلامتی پر سیاسی جماعتوں کے ارکان کے ساتھ ان کیمرا سیشن میں گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان ایک پُر امن ملک ہے اور خطے میں امن چاہتا ہے، لیکن اگر پاکستان پر جارحیت مسلط کی جاتی ہے تو افواج پاکستان دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔ ان کیمرہ سیشن میں موجودہ صورتحال کے پیش نظر قومی سلامتی کے امور زیر غور آئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے تناظر میں ہونے والے سیشن میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے بڑی تعداد میں شرکت کی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے سیاسی جماعتوں کے شریک رہنماؤں کو پاک فوج کی تیاریوں سے آگاہ کیا۔
ذرائع کے مطابق ان کیمرا سیشن میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے سیاسی قائدین کو حکومتی سفارتی اقدامات اور ریاستی مؤقف سے بھی آگاہ کیا۔
بیک گراؤنڈ بریفنگ میں حکومتی اتحاد کے رہنماؤں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جبکہ پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کی بیک گراؤنڈ بریفنگ کا بائیکاٹ کیا۔
یہ بھی پڑھیں پاک بھارت تنازع: پاکستانی سیکریٹری خارجہ کی غیرملکی سفارتکاروں کو بریفنگ
پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ موجودہ صورت حال میں آل پارٹیز کانفرنس بلانی چاہیے تھی، اس لیے ہم اس بریفنگ میں شامل ہونا ضروری نہیں سمجھتے۔