بھارت نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 2 ہائیڈرل پاور پراجیکٹس پر کام شروع کردیا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں 2 پن بجلی منصوبوں پر پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش بڑھائی جارہی ہے، تاہم اس حوالے سے پاکستان کو آگاہ نہیں کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق سندھ طاس معاہدے کی رو سے بھارت یہ اقدام نہیں کرسکتا۔
یہ بھی پڑھیں پہلگام فالس فلیگ میں ناکامی کے بعد بھارت کا بلوچستان میں بڑی دہشتگردی کا منصوبہ بے نقاب
خبر رساں ایجنسی نے کہا ہے کہ بھارتی اور جموں و کشمیر کی مقامی حکومت کو اس حوالے سے ای میلز بھیجی گئی ہیں، جن کا کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
واضح رہے کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ سندھ سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کردیا ہے، بھارت نے دریائے چناب پر مقبوضہ کشمیر میں بنے بگلیہار ڈیم کے بعد سلال ڈیم کے دروازے بھی بند کردیے ہیں۔
بھارتی اقدام کی وجہ سے دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ کم ہو کر صرف 5 ہزار 300 کیوسک رہ گیا۔
یاد رہے کہ پہلگام میں سیاحوں پر حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرنے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان حالات کشیدہ ہیں، اور دونوں ملکوں کی افواج آمنے سامنے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں پاکستان امن چاہتا ہے مگر ملکی سالمیت کی خلاف ورزی پر پوری طاقت سے جواب دیگا، آرمی چیف
پاکستان نے واضح کیا ہے کہ اگر کوئی بھی مہم جوئی کی گئی تو پاکستان اپنی سالمیت اور خودمختاری کا دفاع کرتے ہوئے کئی گنا بڑھ کر جواب دے گا۔