پاکستان اور بھارت کے درمیان 2003 میں لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدہ طے پایا، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان امن قائم رکھنا تھا، تاہم بھارت کی جانب سے اس معاہدے کی کئی بار خلاف ورزی کی گئی۔
2016 میں اوڑی حملے کے بعد بھارت نے نام نہاد سرجیکل اسٹرائیک کا دعویٰ کیا، جسے پاکستان نے مکمل طور پر مسترد کردیا۔
2019 میں پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے ایک اور بڑی خلاف ورزی کی، اور 26 فروری کو بھارتی فضائیہ نے پاکستان کے علاقے بالا کوٹ میں بمباری کی، جس کے جواب میں پاک فضائیہ نے بھارت کے دو جہاز مار گرائے اور ایک پائلٹ کو بھی گرفتار کرلیا۔
2023 میں بھارتی فوج نے ستوال سیکٹر میں پاکستانی چرواہوں پر فائرنگ کی، جس سے 2 افراد جاں بحق اور ایک زخمی ہوا، یہ واقعہ دوبارہ کشیدگی کا باعث بنا۔
اب گزشتہ ماہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک دہشتگرد حملہ ہوا، جس کا الزام بھارت نے پاکستان پر عائد کیا۔ اس کے بعد لائن آف کنٹرول پر کئی دنوں سے بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
بھارت کی ان مسلسل خلاف ورزیوں نے سیزفائر معاہدے کی ساکھ کو کمزور کیا ہے اور خطے میں امن کے امکانات کو دھندلا دیا ہے۔