بھارت کی جانب سے پاکستان پر بلااشتعال جارحیت اور اس کے بعد پاک فضائیہ کے مؤثر اور منہ توڑ جواب نے نئی دہلی کو شدید اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔ بھارت نے جان بخشی اور کشیدگی کم کرانے کے لیے عرب دنیا، خصوصاً متحدہ عرب امارات سے رابطے شروع کر دیے ہیں۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی حکام نے اماراتی قیادت سے درخواست کی ہے کہ وہ پاکستان پر اثرانداز ہو کر حالات کو معمول پر لانے میں کردار ادا کریں۔ بھارت کی یہ سفارتی سرگرمی اس کی بوکھلاہٹ کا واضح ثبوت ہے۔
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کا محتاط ردعمل
پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر متحدہ عرب امارات نے باضابطہ ردعمل دیتے ہوئے دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور بات چیت کے ذریعے مسائل حل کریں۔
مزید پڑھیں: پاک فوج کا بھارت کو منہ توڑ جواب، 5 جنگی طیارے اور بریگیڈ ہیڈکوارٹر تباہ
اماراتی وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید نے کہا کہ جاری کشیدگی نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی امن کے لیے بھی خطرہ بن سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افہام و تفہیم ہی پائیدار امن کی ضمانت ہے۔
بھارتی جارحیت اور پاکستانی ردعمل
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت نے گزشتہ رات پاکستان کے 6 مختلف علاقوں پر 24 بزدلانہ حملے کیے، جن میں مختلف نوعیت کے ہتھیار استعمال کیے گئے۔ ان حملوں میں 8 پاکستانی شہری شہید اور 35 زخمی ہوئے، جب کہ 2 افراد تاحال لاپتا ہیں۔
پاکستان نے ان حملوں کا فوری اور بھرپور جواب دیا۔ پاک فضائیہ نے 5 بھارتی جنگی طیارے مار گرائے جبکہ پاکستانی کارروائی میں بھارت کا ایک بریگیڈ ہیڈکوارٹر بھی تباہ کردیا گیا۔