انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے قرضوں کا ازسر نو جائزہ لینے کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 9 مئی کو طلب کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں اصلاحاتی ایجنڈے کو مؤثر طور پر نافذ کیا جائے تو یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو سکتا ہے، محمد اورنگزیب
آئی ایم ایف کی جانب سے جاری بیان کےمطابق ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 9 مئی کو معمول کے مطابق ہوگا۔ جس میں پاکستان کے قرض پروگرام کا جائزہ لیا جائےگا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم پُرامید ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کم ہو جائےگی، ہم چاہتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے درمیان جاری تنازعے کا پُرامن حل نکلے۔
دوسری جانب وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کو 2.3 ارب ڈالر کا پیکج ملنے کا امکان ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں کلائمیٹ فنانسنگ سے متعلق 1.3 ارب ڈالر کے آر ایس ایف پروگرام کی منظوری متوقع ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے فنڈز 28 ماہ میں اقساط میں ملیں گے۔
یہ بھی پڑھیں آئی ایم ایف نے پاکستان کی خام ملکی پیداوار کی شرح نمو کے تخمینے میں کمی کردی
واضح رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ مارچ میں طے پایا تھا۔