’پی ایس ایل بند کرنے آئے تھے لیکن افواج پاکستان نے آئی پی ایل بند کردیا‘

جمعہ 9 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انڈیا اور پاکستان کے درمیان سرحدی کشیدگی کے باعث بھارت نے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) ہی معطل کر دی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے بھی گزشتہ روز پی ایس ایل کے میچ بھی پاکستان انڈیا کشیدگی کے باعث عرب امارات منتقل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

آئی پی ایل معطل کرنے کے فیصلے کے بعد پاکستانی سوشل میڈیا صارفین اس پر مختلف تبصرے کرتے نظر آ رہے ہیں۔

رضا بٹ نے لکھا کہ پاکستان نے جلدی فیصلہ لیا اور پی ایس ایل کو دبئی لے گیا، بھارت منہ دیکھتا رہ گیا۔

اطہر سلیم نے آئی پی ایل کینسل ہونے پر لکھا کہ ’ہیلو انڈیا، پروگرام تو وڑ گیا‘۔

محسن کمال لکھتے ہیں کہ ہمارا پی ایس ایل بند کرنے آئے تھے لیکن ہماری افواج پاکستان نے ان کا آئی پی ایل بند کردیا۔ ساتھ ہی انہوں نے پاک فوج زندہ باد کا نعرہ لگایا۔

ایک ایکس صارف نے لکھا کہ رات بھر انڈین میڈیا پاکستان پر قبضہ کرچکا تھا اور آج دوپہر کا آغاز ہوتے ہی آئی پی ایل ختم کردیا گیا۔ کس دشمن سے پالا پڑا ہے جنہوں نے کل رات جھوٹ کا طوفان برپا کردیا۔

انہوں نے مزید لکھا کہ بھارت نے 1965 اور 1971 میں کیسے کیسے جھوٹ بولے ہوں گے کیسی کہانیاں گڑھی ہوں گی۔

عمران بھٹی نے کہاکہ آئی پی ایل کی منسوخی معمولی بات نہیں ہے۔ بظاہر باقاعدہ جنگ کا آغاز ہونے جارہا ہے، اللہ پاک سے عافیت کی دعا مانگی جائے۔ دونوں اطراف کے فیصلہ سازوں کو انسانیت کا مقدم رکھتے ہوئے تحمل سے کام لینا چاہیے۔

کلثوم جہاں لکھتی ہیں کہ انڈین میڈیا تو کمال ہی کر گیا۔ دنیا کو بتا رہا ہے کہ اسلام آباد، پشاور، کراچی پر حملہ کر دیا ہے اور پاکستان کے ایئرپورٹس تباہ کر دیے ہیں تو پھر آئی پی ایل کیوں معطل کردیا باقی کے میچ تو لاہور میں ہی کرا لیتے نا۔

واضح رہے کہ آئی پی ایل 2025 اب تک 58 میچز مکمل کرچکا ہے، جن میں دھرم شالہ کا منسوخ شدہ میچ بھی شامل ہے۔ گروپ مرحلے کے 12 میچ باقی تھے، جنہیں لکھنؤ (2)، حیدرآباد، احمد آباد (3)، دہلی، چنئی، بنگلورو (2)، ممبئی اور جے پور میں منعقد ہونا تھا، جب کہ پلے آف مرحلے کے میچز حیدرآباد اور کولکتہ میں شیڈول تھے۔

دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی کشیدگی کے سبب آئی پی ایل میں شامل غیر ملکی کھلاڑی خوفزدہ اور پریشان تھے۔ بھارتی کھلاڑی نے میڈیا کو بتایا کہ سیکیورٹی سے متعلق غیر ملکی کھلاڑیوں میں شدید خوف پایا جارہا تھا جبکہ آسٹریلوی میڈیا پہلے ہی کہہ چکا تھا کہ لیگ میں شامل آسٹریلوی کھلاڑی بھارت میں موجودگی پر تحفظات رکھتے ہیں اور وہ ملک واپسی کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp