عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے فنڈز توسیعی سہولت کے تحت پاکستان کے لیے قرض پروگرام کی اگلی قسط کی منظوری دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کو شکست: آئی ایم ایف نے پاکستان کو دیے گئے قرضوں کا ازسرنو جائزہ لینے کا مطالبہ مسترد کردیا
پاکستان کے فنڈنگ جائزے پر انٹرنیشنل مانیٹرنگ فنڈ (آئی ایم ایف) ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پاکستان کے لیے قرض پروگرام کی اگلی قسط کی منظوری دی گئی۔
توسیعی فنڈز سہولت کے تحت پاکستان کو آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالرز ملیں گے، قرض پروگرام جولائی 2024 میں منظور ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کلائمیٹ فنانسنگ پر پاکستان سے بات چیت کامیاب، 1.3 ارب ڈالر ملیں گے، آئی ایم ایف
قرض پروگرام کا دورانیہ 37 ماہ، مالیاتی حجم 7 ارب ڈالر ہے، پروگرام کے تحت پاکستان کو 27 ستمبر کو 1.2 ڈالر کی پہلی قسط ملی تھی، موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصانات کم کرنے کے لیے قرض کی منظوری دی جائے گی۔
آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے لیے 2.3 بلین ڈالر کے پیکج کی منظوری کے بعد بھارت کو ایک بار پھر ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ بھارت کے لیے سفارتی شرمندگی ہے۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ نے جمعہ کو $2.3 بلین کے دو پیکجوں کی منظوری دی، جس میں $1.3 بلین کا نیا پروگرام بھی شامل ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ بھارت نے پاکستان کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے بعد آئی ایم ایف سے مطالبہ کیا تھا کہ عالمی مانیٹری فنڈ پاکستان کو دیے گئے قرضوں کا از سر نو جائزہ لے۔ تاہم آئی ایم ایف نے بھارتی مطالبے پر غور کرنے کی ضرورت بھی محسوس نہیں کی۔