صوبائی دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے بیشتر علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ 27 اپریل سے جاری ہے۔ طوفانی بارشوں کے سبب گزشتہ روز پنجگور کے نواحی علاقے پروم ریشپیش میں مکان کی دیوار گرنے سے دو افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
طوفانی بارشوں اور آسمانی بجلی گرنے سمیت مختلف حادثات خضدار میں 2 جب کہ کیچ اور لسبیلہ میں مجموعی طور پر 2 شہریوں کی ہلاکت کے بعد صوبہ بھر میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 6 ہوگئی ہے۔
پی ڈی ایم بلوچستان کے مطابق کوہلو میں ژالہ باری سے گندم کی کھڑی فصلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا ہے جبکہ طوفانی بارشوں سے سینکڑوں مویشی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
طوفانی بارشوں کے باعث پیدا ہونے والی سیلابی ریلوں کے سبب قومی شاہراہوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ تین روز قبل بولان میں پنجرا پل کو شدید نقصان پہنچا تھا جسے عارضی طور پر ٹریفک کے لیے بحال کر دیا گیا ہے۔
صوبائی وزیر داخلہ اور پی ڈی ایم اے صوبے کے تمام اضلاع کی ضلعی انتظامیہ سے نقصانات کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے جبکہ متاثرہ اضلاع میں سیلاب کے خطرات کے پیش نظر بلوچستان بھر کے تمام اضلاع کے عملے اور مشینری کو ہمہ وقت الرٹ کر دیا ہے
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ لسبیلہ، کچ، لورلائی، چمن، زیارت، قلات، مستونگ، بارکھان، دالبندین، پنجگور، تربت، ژوب، قلعہ عبداللہ، مسلم باغ، رکھنی، ہرنائی اور کوہ سلیمان رینج میں بھی تیز آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔