پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آج حکومت کے ساتھ مذاکرات کا آخری دن ہے اس کے بعد کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ آئین کی حفاظت کرنا صرف سپریم کورٹ کی ذمہ داری نہیں ججز فیصلے دیتے ہیں جب کہ عملدرآمد کرانا عوام کا کام ہے اور اگر ہم قانون کی حکمرانی کے لیے کردار ادا نہیں کریں گے تو پھر ہمیں قوم کہلوانے کا کوئی حق نہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ مسلم لیگ ن اور مریم نواز کی جانب سے ججز کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جو ایک منظم مہم کا حصہ ہے کیوں کہ حکمران چاہتے ہیں کہ نیب ترامیم کے حوالے سے کیس کا فیصلہ نہ آئے۔
انہوں نے کہا کہ اگر نیب ترامیم کے حوالے سے کیس کا فیصلہ آ گیا تو رجیم چینج آپریشن کا مقصد ہی ختم ہو جائے گا کیوں کہ یہ سب اپنے اپنے کیسز ختم کرانے کے لیے ہی اقتدار میں آئے ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور لوگوں کو اٹھا کر انہیں برہنہ کرکے تشدد کیا جا رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایسا کرنے والے ریاست پاکستان کے دشمن ہیں۔
“Missing persons issue is extremely important. Courts must implement their decisions”-@fawadchaudhry pic.twitter.com/aBAehy3RIS
— PTI (@PTIofficial) May 2, 2023
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے معاملے پر دنیا خاموش نہیں رہ سکتی کیوں کہ قائد اعظم محمد علی جناح نے عالمی چارٹر آف ہیومن رائٹس سائن کیا تھا۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آج چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے ہیں کہ تمام ادارے سپریم کورٹ کے احکامات کے پابند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 15 میں سے 8 ججز ن لیگ کے نشانے پر ہیں اور مخصوص آڈیوز بھی سامنے آ رہی ہیں بلکہ مریم نواز نے ویڈیوز سامنے لانے کا بھی اشارہ دیا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ اس وقت پورا پاکستان چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے ممتاز وکلا نے سپریم کورٹ کو ساتھ کھڑے رہنے کی یقین دہانی کرائی ہے تاہم جو وکلا حکومت کے پے رول پر ہیں ان کی کوئی حیثیت نہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پاناما لیکس کا سب سے بڑا ثبوت ایون فیلڈ فلیٹس ہیں اور اسی کی بنیاد پر نواز شریف اور مریم نواز کو سزا بھی ہوئی۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان کے بیرون ملک دوروں پر سب سے کم رقم خرچ ہوئی اور ان کے دور کا کوئی اسکینڈل سامنے نہیں آیا جو ایک بڑی کامیابی ہے۔
چیف الیکشن کمشنر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لگتا ہے کہ ایک عوام کے علاوہ ہر کسی کی توہین ہو جاتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عزت زبردستی نہیں کرائی جاتی اس کے لیے اپنا کردار بہتر کرنا پڑتا ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو شفاف انتخابات کی راہ میں اصل رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سکندر سلطان نے اپنے عہدے کا وقار کم کیا ہے اور یہ وہی ہیں جن کی وجہ سے اوورسیز پاکسانی آج ووٹ کے حق سے محروم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں مرضی کی تعیناتیاں کی جارہی ہیں حالاں کہ خالی پوسٹوں پر تقرریوں کا حق پورے الیکشن کمیشن کو ہے صرف ایک شخص کو نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف کہتے ہیں زہر کھانے کے پیسے نہیں دوسری جانب چیف الیکشن کمیشنر کے گھر پر 6 کروڑ روپے خرچ کیے جا رہے ہیں۔
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ عمران خان کی اہلیہ نے کبھی کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ ہی نہیں لیا اور ان پر مریم نواز مسلسل الزامات لگا رہی ہیں تو ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ مریم نواز کو ایک نوٹس بھیجا جائے گا۔














