حماس نے اسرائیلی نژاد امریکی اسیر 21 سالہ ایڈن الیگزینڈر کو رہا کر دیا جس سے توقع ہے کہ جنگ زدہ غزہ کی پٹی کے لیے جنگ بندی مذاکرات کے دوبارہ آغاز کی راہ ہموار ہوجائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی نژاد اسرائیلی یرغمالی کی رہائی پر حماس راضی
الجزیرہ کے مطابق حماس کا کہنا ہے کہ حماس نے اسرائیلی نژاد امریکی اسیر 21 سالہ ایڈن الیگزینڈر کو رہا کر دیا ہے۔
دریں اثنا ایک مختصر بیان میں اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ مغوی کو ریڈ کراس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
الیگزینڈر کو 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے کے دوران جنوبی اسرائیل میں اس کے فوجی اڈے سے لے جایا گیا تھا۔
مزید پڑھیے: حماس اور امریکا کے درمیان غزہ میں جنگ بندی اور امداد پر حتمی مذاکرات
مارچ میں اسرائیل نے حماس کے ساتھ 8 ہفتے کی جنگ بندی کو توڑنے کے بعد غزہ پر شدید حملے کیے جن میں سیکڑوں فلسطینیوں کی شہید ہوچکے ہیں۔ الیگزینڈر کی رہائی ان حملوں کے بعد کسی اسیر کی پہلی رہائی ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ امریکی شہری کو امریکی انتظامیہ کے ساتھ رابطوں کے بعد رہا کیا گیا تھا۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ یہ ثالثوں کی طرف سے جنگ بندی کے حصول، کراسنگ کھولنے، اور غزہ کی پٹی میں ہمارے لوگوں تک امداد اور راحت پہنچنے کی اجازت دینے کی کوششوں کے حصے کے طور پر سامنے آیا ہے۔
مزید پڑھیں:
حماس نے مزید کہا کہ یہ قدم اہم رابطوں کے بعد سامنے آیا ہے جس میں حماس نے مثبت اور اعلی لچک کا مظاہرہ کیا ہے۔
حماس نے امریکی انتظامیہ پر بھی زور دیا کہ غزہ کی پٹی میں بچوں، عورتوں اور بے دفاع شہریوں کے خلاف جنگی مجرم نیتن یاہو کی طرف سے چھیڑی جانے والی اس وحشیانہ جنگ کو ختم کرنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے۔