وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والی حالیہ کشیدگی کے معیشت پر کچھ زیادہ اثرات نہیں ہوں گے اور جاری مالیاتی منصوبہ بندی کے اندر اس کے لیے گنجائش نکالی جاسکتی ہے۔
روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کی پہلی قسط منگل کو ملے گی۔ واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 7 ارب ڈالرز کے بیل آؤٹ پیکج کے تحت 1 ارب ڈالر کی پہلی قسط کی منظوری جمعے کے روز دی تھی۔ اس کے ساتھ ہی پاکستان کے لیے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے 1.4 ارب ڈالرز کا فنڈ بھی منظور کرلیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: جنگ بندی کے بعد پہلے ہی روز اسٹاک مارکیٹ نے نئی تاریخ رقم کردی
اس سوال پر کہ کیا پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی دفاعی بجٹ میں اضافے کا باعث بنے گی، وفاقی وزیر خزانہ نے جواب دینے سے گریز کیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ اپنی دفاعی ضروریات پوری کرنے کے لیے ہمیں جو کرنا ہوگا ہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس کشیدگی کے معیشت پر کچھ زیادہ اثرات نہیں ہوں گے اور جاری مالیاتی منصوبہ بندی کے اندر اس کے لیے گنجائش نکالی جاسکتی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ کشیدگی مالیاتی منصوبہ بندی کے ازسرنو ترتیب کا متقاضی نہیں ہوگی۔
محمد اورنگزیب نے امید ظاہر کی کہ پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدے کو بحال کرکے اسے اس مقام پر دوبارہ لے جایا جائے گا جہاں یہ پہلے تھا۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان اور بھارت کو بتا دیا تھا جنگ نہ روکنے پر امریکا آپ سے تجارت نہیں کرےگا، ڈونلڈ ٹرمپ
ان کا کہنا تھا کہ ہم ایسی کسی صورتحال کا سوچ بھی نہیں سکتے جس میں سندھ طاس معاہدے کی بحالی شامل نہ ہو۔
واضح رہے کہ گزشتہ مہینے مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے کے بعد بھارت نے پاکستان کے ساتھ 60 کی دہائی سے جاری سندھ طاس معاہدے کو معطل کردیا تھا۔ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ جنگ بندی کے بعد پاکستان کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں دوسرے معاملات کے ہمراہ سندھ طاس معاہدے پر بھی بات ہوگی لیکن دوسری جانب بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کے روز قوم سے خطاب میں کہا کہ خون اور پانی ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں مذاکرات کے حوالے سے صرف کشمیر اور دہشت گردی کی بات کی تاہم انہوں نے سندھ طاس معاہدے کا کوئی ذکر نہیں کیا۔