گندم، یوریا اور چینی کی اسمگلنگ، وزیراعظم نے اہم احکامات جاری کر دیے

منگل 2 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک میں ملک سے اسمگلنگ کے ناسور کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت گندم، یوریا اور چینی کی اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ چند کالی بھیڑوں کو ملک کے زرِ مبادلہ اور پاکستانیوں کے حق پر ہر گز ڈاکہ نہیں ڈالنے دیا جائے گا۔ اللہ رب العزت کے کرم اور حکومت کی کوششوں سے ملک میں گندم کی گزشتہ 10 برس کی نسبت سب سے زیادہ پیداوار ہوئی۔

شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب اور بارشوں کے باوجود کسانوں کی محنت اور حکومت کی کوششوں سے بھرپور پیداوار پر اس ملک کے عوام کا حق ہے۔ اسمگلروں کو ہر گز اس ملک کے عوام کے لیے مشکلات نہیں پیدا کرنے دی جائے گی۔

انہوں نے کہا ہ حکومت آئندہ برس گندم کی رواں سال سے بھی زیادہ پیداوار کے لیے منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ حکومت نے کسانوں کو آئندہ فصل کے لیے یوریا کی بلاتعطل فراہمی کے لیے جامع منصوبے پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انشا اللہ شبانہ روز محنت سے پاکستان کو ایک مرتبہ پھر سے گندم بر آمد کرنے والا ملک بنائیں گے۔

وزیرِ اعظم نے گندم، یوریا اور چینی کے اسمگلروں کے خلاف فوری اور سخت کاروائی اور قرار واقعی سزا دینے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ اسمگلنگ میں ملوث کسی بھی فرد کو نہ چھوڑا جائے۔
انہوں نے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے اسٹیئرنگ کمیٹی قائم کر دی جس کی صدارت وزیراعظم خود کریں گے۔

وزیرِ اعظم نے وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثنا اللہ کو فوری طور پر خیبر پختونخوا اور بلوچستان کا دورہ کرنے کی ہدایت کی۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ وزیرِ داخلہ صوبائی انتظامیہ کے ساتھ مل کر متعلقہ افسران کی کارکردگی کی جائزہ رپورٹ پیش کریں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ میں ملوث یا اس کی روک تھام میں سُستی برتنے والے افسران کو برطرف کرکے محکمانہ کاروائی کی جائے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اسمگلنگ کی کوشش کے دوران ضبط شدہ مال کی مکمل جانچ پڑتال کرکے اصل مجرموں کو عدالت کے کٹہرے میں لایا جائے۔

شہباز شریف نے کہا کہ انسدادِ اسمگلنگ عدالتوں کی تعداد اور استعداد کار کو بڑھایا جائے۔ عدالتوں میں جلد فیصلے اور کڑی سزائیں یقینی بنائی جائیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ اسمگلنگ کے کالے دھندے میں ملوث مل مالکان، ڈیلر اور گودام مالکان سب کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سپارکو اسمگنلگ کی سرگرمیوں کی سیٹلائٹ نگرانی میں معاونت کرے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے سرگرم قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔

اجلاس میں وفاقی وزرا رانا ثناء اللہ، سید مرتضیٰ محمود، طارق بشیر چیمہ، مشیرِ وزیرِ اعظم احد خان چیمہ، حساس اداروں کے سربراہان، متعلقہ اعلیٰ حکام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

اجلاس کو ملک کے سرحدی اضلاع اور صوبائی سرحدوں پر جاری انسدادِ اسمگلنگ کارروائیوں کے بارے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ بلوچستان کے سرحدی اضلاع میں ایف بی آر اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مشترکہ چیک پوسٹوں کی تعداد کو بڑھا کر 10 کر دیا گیا ہے جبکہ جوائنٹ پیٹرولنگ کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران خضدار سے 6 ہزار ٹن سے زیادہ اسمگلنگ کی اشیا قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنی تحویل میں لی ہیں۔ صرف گزشتہ ہفتے میں ہی آپریشن کے دوران ضبط کی جانے والی اشیا کی مقدار 4342 ٹن ہے جو ٹرکوں کے قافلوں اور گوداموں میں اسمگلنگ کی نیت سے موجود تھی۔

اجلاس کو حساس اداروں کی نشاندہی پر اسمگلنگ میں سہولت کاری فراہم کرنے والے افسران کی بر طرفی اور شہرت یافتہ افسران کی تعیناتی کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔

وزیرِ اعظم نے اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے قانون نافذ کرنے والے اور حساس اداروں کے اہلکاروں کی کوششوں کو سراہا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp